آسمانِ مصطفی کے چاند تاروں پر دُرود!
جن سے ہیں ساری بہاریں ان بہاروں پر دُرود
جو ہیں تیرے روضۂ پُر نور کے جاروب کش
ان مکرم محترم خدمت گذاروں پر دُرود
جمع ہوجاتے ہیں پچھلی رات میں جو بے قرار
مسجد نبوی کے ان سجدہ گزاروں پر دُورد
جو ترے غم کو بڑا اعزاز ہیں سمجھے ہوئے
ان کو کوئی غم نہیں اُن غم کے ماروں پر دُرود
سب کے سب اصحاب تیرے ذی شرف سب پر سلام
ہاں بطورِ خاص لیکن چار یاروں پر دُرود
تھام کر روضے کی جالی جو ہیں محوِ التجا
اُن سراپا درد و غم اُن بے قراروں پر دُرود
رحمتِ کونین کے جلوؤں سے جو پُر نور ہیں
ان بہاروں پر سلام اور ان نظاروں پر دُرود
جو ترے در پر پڑے ہیں توڑ کر پا ئے طلب
اُن گدایانِ کرم ان خاکساروں پر دُرود
بھیجتا رہتا ہوں خاؔلد جگمگانے کے لئے
خاندانِ مصطفی کےماہ پاروں پر دُرود