آئینہ منفعل ترے جلوے کے سامنےساجد ہیں مہرومہ ترے تلوے کے سامنے جاری ہے حکم یہ کہ دوپارہ قمر ہواانگشت مصطفیٰ کے اشارے کے سامنے کیوں دربدر فقیر تھا تمہارا…
چودھویں کا چاند ہے روئے حبیباور ہلال عیدا بروئے حبیب جان کو قرباں کروں مثل چکورخواب میں دیکھوں اگر روئے حبیب عرض کرنا بیکلی میری صباہوگزر تیرا اگر سوئے حبیب…
غیر ممکن ہے ثنائے مصطفیٰخود ہی واصف ہے خدائے مصطفیٰ دل میں دے یارب ولائے مصطفیٰاور سینہ میں ہوجائے مصطفیٰ تیرے پیارے کا میں دیوانہ بنوںیہ دعا ہے اے خدائے…
دو عالم میں روشن ہےاکا تمہاراہوا لامکاں تک اجالا تمہارا نہ کیوں گائے بلبل ترانہ تمہاراکہ پاتی ہے ہر گل میں جلوہ تمہارا زمیں والے کیا جانیں رتبہ تمہاراہے اونچا…