نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
1338 items found for ""
- قبول بندۂ درکا سلام کرلینا
قبول بندۂ درکا سلام کرلینا سگانِ طیبہ میں تحریر نام کرلینا مرے گناہوں کے دفتر کھلیں جو پیشِ خدا حضور اس گھڑی تم لطف عام کرلینا جو چاہتے ہوکہ سرد آتشِ دوزخ دلوں پہ نقشِ محمد کا نام کرلینا ملاہے خوب ہی نسخہ گناہگاروں کو تمہارے نام سے دوزخ حرام کرلینا تمہارے حسن میں رکھ کر کشش کہا حق نے کہ دشمنوں کو دکھا کر غلام کرلینا یہ ہے حضورکا ہی مرتبہ شب معراج بغیر واسطہ رب سے کلام کرلینا حبیب عرش سےبھی پار جاکے رب سے ملے کلیم کو تھا میسّر کلام کرلینا خدانے کہہ دیا محبوب سے کہ محشر میں گناہگاروں کا تم انتظام کرلینا ہے نزع و قبر و قیامت کا خوف اگر تم کو تو وردِ نام نبی صبح و شام کرلینا مدینے جاتے ہیں زائر تو ان سے کہتا ہوں مری طرف سے بھی عرض اک سلام کرلینا جمیل قادری اٹھو جو عزم طیبہ ہے چلو یہ عمر وہیں پرتمام کرلینا قبالٔہ بخشش #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- خدا نے اس قدر اونچا کیا پایہ محمد کا
خدا نے اس قدر اونچا کیا پایہ محمد کا نہ پہنچا نا کسی نے آج تک رتبہ محمد کا بحکم حق اترتے ہیں فرشتے خاص رحمت کے کیا کرتے ہیں جب اہل سنن چرچا محمد کا تعجب کیا اگر انسان گزارے عمر مدحت میں ثنا خواں ہے دو عالم میں ہر ایک ذرہ محمد کا سیہ کاروں کی کیا گنتی کہ درگاہ الہٰی میں وسیلہ ڈھونڈھتے ہیں حضرت موسیٰ محمد کا عدیم المثل ولاثانی ہے وہ ذات مبارک یوں بنایا ہی نہیں اللہ نے سایہ محمد کا بڑھی جب ظلمت کفرو ضلالت بزم دنیا میں توروشن کردیا اللہ نے اکا محمد کا کسی تیرا ک کو اس کا کنارہ مل نہیں سکتا کہ جاری بحروحدت سے ہوا چشمہ محمد کا شہنشاہِ مدینہ بادشاہِ ہفت کشور ہے ہوا اللہ کی ہرشے پہ ہے قبضہ محمد کا تصدق ایسی رفعت پر کہ برسوں قبل دنیا میں سناتے آئے مژدہ حضرت عیسیٰ محمد کا نرالی پیاری پیاری روشنی ہے شمع باری میں کہ ہے سارا زمانہ دل سے پروانہ محمد کا مدینے کے مقدر عرش کی تقدیر پر قرباں کہاں قسمت کہ اس دل میں ہو کاشانہ محمد کا رفعنا کا رکھا ہے تاج سر حق تعالیٰ نے پھر یر اعرش اعظم پر اُڑا کس کا محمد کا نہ کیوں کر مشک و عنبر مست ہوں گیسو کی خوشبو سے کہ حق کا دست قدرت ہوگیا شانہ محمد کا الم نشرح لک صدرک سے یوں آواز آتی ہے کشادہ کردیا اللہ نےسینہ محمد کا بصیرت حق نے دی ہے جن کی آنکھوں کو وہ کہتے ہیں ہے روشن مہرومہ سےبڑھ کے ہر ذرہ محمد کا خرابی آنکھ کی ہے گرنہ دیکھے ان کے جلوے کو کہ عالم میں کسی سے بھی نہیں پردہ محمد کا بلاوصل نبی وصل الہی غیر ممکن ہے خدا کے گھر پہنچنے کو ہے دروازہ محمد کا گنہگاروں کی اس سےمشکلیں آسان ہوتی ہیں نہ کیوں کر سب سے بڑھ کر نام ہو پیارا محمد کا نہیں ہے جوغلام مصطفیٰ بندہ ہے شیطان کا وہی ہے بندۂ حق جو ہوا بندہ محمد کا جمیل قادری ایسی سنارنگیں غزل کوئی کہ بیخود ہو یہاں ہر ایک مستانہ محمد کا قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- زباں پراس لئے صلّ علیٰ بے اختیار آیا
زباں پراس لئے صلّ علیٰ بے اختیار آیا کہ دل میں نام پاک سیّدِعالی وقار آیا تصور میں مِرے محبوب کا پیارا دیار آیا جہاں میں جس گھڑی وہ رحمتِ پروردگار آیا منادی، مژدۂ آمد، دوعالم میں پکار آیا غریبی جی اُٹھی، لیجئے غریبوں کا وہ ہار آیا زمین سے عرش تک اِک دھوم ہے تشریف لانے پر سلاطیں سر بسجدہ ہوں گے جس کے آستانے پر دوعالم کا وہ ملجا اور ماویٰ شہرِ یار آیا نہ میں دوزخ سے خائف ہوں نہ خواہاں ہوں میں جنّت کا سِوا محبوب کہ کیا چاہے، دیوانہ محبّت کا اُسے تو مِل گیا سب کچھ جو مولا کا دیار آیا مٹائے ہوش بھی اُن کی محبت میں فنا ہو کر فِدا لاکھوں خرد ایسے جنونِ ہوش پرور پر کہ فوراً سر بسجدہ ہوگیا جب کوئے یارآیا جہنّم کی تپش سے سینۂ گُستاخ بریاں ہے عداوت سے وہ سوزاں اور ہیبت سے وہ لرزاں ہے کہ اُس کو ’’یا رسول اللہ ‘‘سُنتے ہی بُخار آیا تمیزِ خیر و شر میں نفس امّارہ جو حائل تھا وہ اپنی معصیت کی لذّتوں میں مست و غافل تھا کُھلی اس وقت آنکھیں جس گھڑی روزِ شمار آیا سرِ محشر عجب ہنگامۂ نفسی بپا دیکھا ہر اِک کو اپنے اپنے فکر و غم میں مبتلا دیکھا تلاشِ یار میں ہر اِک نفس با حال و زار آیا سرِ محشر مِرے مولیٰ کی یہ شانِ جلالت ہے محمد مصطفٰے ﷺ ہی کو شفاعت کی اجازت ہے جو آیا ’’یا رسول اللہ‘‘ کی کرتا پُکار آیا جلال رب، تلاش دوست، دل خائف کہاں جائے پریشاں تھا کہ زیرِ عرش سجدے میں نظر آئے بحمد اللہ دل کی بے قراری کو قرار آیا سوا و چشم میں، پُرنور پیشانی پہ جو چمکے وہ زُلفیں عنبریں، مشکیں، رُخِ انور کے وہ جلوے کہ جن کے واسطے وَالَّیل آیا وَالنَّھار آیا نمایاں ایک مَیں ہی ہوں گنہگارانِ امّت میں مِری قسمت ہی کُھل جائے جو محشر میں وہ فرما دیں کہ وہ بُرہانؔ رضوی ایک میرا جاں نثار آیا #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- سرورِ دنیا و دیں میری مدد فرمائیے
سرورِ دنیا و دیں میری مدد فرمائیے رحمت للّعالمیں میری مدد فرمائیے عاصی و خاطی سہی، نادم ہے برہاںؔ آپ کا یا شفیع المذنبیں میری مدد فرمائیے کشتئ مسلم تلاطم میں پھنسی فریاد ہے یاانیس المسلمیں میری مدد فرمائیے مومن ناچار پر ہے اژدھامِ بے کسی یا معین المؤمنیں میری مدد فرمائیے ظلمتوں کا ہے تسلّط، پُر خطر ہے راستہ اے سراج السالکیں میری مدد فرمائیے میرے اعمالِ سیہ، پھر قبر کی ظلمت غضب نور انور، مہ جبیں میری مدد فرمائیے حُسنِ نور افروز سے عالم کو روشن کردیا اے حسینوں کے حسیں، میری مدد فرمائیے خستہ سل بُرہانؔ کب تک صدمۂ فرقت سہے یا مُراد الواصلین میری مدد فرمائیے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- سارے عالم میں ہلچل یہ ہونے لگی آج تشریف لاتا ہے ایسا نبی
سارے عالم میں ہلچل یہ ہونے لگی آج تشریف لاتا ہے ایسا نبی آرزو مند تھا جس کا ہر اِک نبی، جس کی پھیلی ضیاء آج کی رات ہے کُھل گیا آج عقدۂ والضحیٰ، راز و وَاللَّیل کا آج افشا ہوا آج صبح ولادت ہوئی رُونما، شب میں شب ِ بے بہا آج کی رات ہے شانِ واللَّیل جس لیل میں ہے عیاں، ہوئے اس میں پیدا شہِ انس جاں صبح جس کی کہ صبحِ ولادت ہوئی، وہ شب ِ پُر ضیاء آج کی رات ہے رحمتِ عالمیں جلوہ فرما ہوا، موج زن آج ہے بحرِ جود و سخا مانگ لو جس کو جو کچھ بھی ہو مانگنا، شاہدِ مدّعا آج کی رات ہے فرش سے عرش تک مچ رہی ہے دھوم، ہے چہرہ شیطاں وہابی کا مسموم بہجت و غم سے دونوں کے مفہوم ہے مولدِ مصطفٰیﷺ آج کی رات ہے جو خدا کی رضا وہ نبی کی رضا ہے، نبی کی رضا عین رب کی رضا مانگ بُرہانؔ جو مانگنا ہو تجھے، پار بیڑا تِرا آج کی رات ہے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- سرکار کرم، آقائے نعم جو آپ کا بندہ ہوجائے
سرکار کرم، آقائے نعم جو آپ کا بندہ ہوجائے دنیا کے جو بندہ پرور ہیں، وہ ان کا آقا ہو جائے ایمان کی دولت، دولت ہے، جو حشر میں کام آئیگی سرکار کی مہرِ محبت سے معمور خزانہ ہو جائے قبروں کی بھیانک تاریکی، محشر کے تپتے سُورج کا کیا حزن ہو اور کیوں خوف رہے جب لُطف تمہارا ہو جائے جب نور نے ان کو نور کیا اور ہاتھ میں ان کے نور دیا پھر نور سے کیا شے مخفی ہو، جب نور کا جلوہ ہو جائے یہ کتنا آسان نسخہ ہے اللہ کو راضی کرنے کا بس آپ کا بندہ بن جائے، محبوبِ خدا کا ہو جائے اے ربِّ دو عالم جلِّ علا، اے رحمتِ عالم صلِّ علیٰ طوفانِ حوادث سے باہر مُسلم کا سفینہ ہو جائے محبوب کی گلیاں دل میں بسیں جنّت کی تمنّا کون کرے اے کاش محبت کے صدقے دیدارِ مدینہ ہو جائے اِک چشمِ زدن میں عصیاں کا سب انبار فنا ہو جائے گا گر حشر کی نفسی نفسی میں اِک اُن کا اشارہ ہو جائے آنکھیں تو لگی ہیں کعبہ پر دل روضۂ اقدس کا جو ہے کعبہ بھی اُسی کا کعبہ ہے جو وقفِ مدینہ ہو جائے گردابِ بلا میں سرگرداں حیران و پریشاں یہ بُرہاںؔ صدقے میں تمہاری رحمت کے واصل بہ تمنّا ہو جائے دامانِ رضا کے سائے میں رحمت کا سہارا ہے اُن کی کیوں بُرہاںؔ فکرِ فردا ہو جب غوث وسیلہ ہو جائے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- اے سر و گلستانِ عالم، لاریب تو جانِ عالم ہے
اے سر و گلستانِ عالم، لاریب تو جانِ عالم ہے اے بزمِ عقیدت کے دولہا تجھ سے ہی شانِ عالم ہے جب آپ نہ تھے عالم بھی نہ تھا، خالق اِک کنزِ مخفی تھا جب آپ آئے عالم یہ ہوا! تو نور ظہوورِ عالم تھا اے شاہِ زمیں اے شاہِ زماں اے باعثِ خلق کون و مکاں کس چیز پہ تیرا حکم نہیں تو شاہِ شہانِ عالم ہے اے مرکز نقطۂ نونِ کُن، تجھ سے ہے محیط کون و مکاں رحمت کے خطوطِ واصل سے پیوستہ کمانِ عالم ہے اے مظہرِ اوّل ہرِّ خفی، اے منبعِ آخر، نورِ ہُدٰی ہے تو ہی پنہاں، اور تو ہی عیاں تجھ سے ہی تو شانِ عالم ہے ناموس خدائے واحد نے ، توحید کا ڈنکا پیٹ دیا کعبہ کے بُتوں کے گرنے سے غوغائے بُتانِ عالم ہے بُستانِ عرب، بستانِ عجم، بُستانِ زمیں، بُستانِ زمن ریحان و بہار ہر بستاں، تو جان جہانِ عالم ہے انساں میں مافوقُ الفطرت دیکھی نہ کبھی ایسی قدرت تم لاکھ بشر اپنے کو کہو، کچھ اور گُمانِ عالم ہے بندوں پہ نہ ہو کیوں لطف و عطا، دشمن بھی تو صدقہ پاتا ہے مُسلم کو بچالے خطروں سے ، تو امن و امانِ عالم ہے ہیں گُنگ زبانیں، عقلیں گُم، ہیبت سے جلالِ مالک کے اے دیو کے بندے دیکھ ذرا، کون آج زبانِ عالم ہے وہ آنِ خدا، وہ آنِ خدم، وہ آنِ جہاں، وہ آنِ کرم بُرہانؔ کی آن و عزّت ہے، وہ ذات جو آنِ عالم ہے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- وہ سرکار عالی مقام آرہا ہے
وہ سرکار عالی مقام آرہا ہے شہنشاہِ ذی اقتدار آرہا ہے جو باعث ہے تخلیقِ اَرض و سما کا وہ محبوبِ پروردِگار آرہا ہے ہے جس کی اطاعت خدا کی اطاعت وہ آقائے بااختیار آرہا ہے لباسِ بشر میں وہ نُورِ مجسّم بصد شانِ عزّو وقار آرہا ہے بشیر و نذیر و امینِ دو عالم شہِ دین بصد افتخار آرہا ہے زمین و فلک جس کے زیرِ نگیں ہیں خدائی کا وہ تاجدار آرہا ہے غریبی مسرّت سے اِترا رہی ہے غریبی کا والی و یار آرہا ہے چمکنے لگے ہیں یتیموں کے چہرے یتیمی کا اِک غمگسار آرہا ہے ہر اک ذرّے نے جس کی تعظیم کی ہے وہ سلطان عظمت مدار آرہا ہے اُٹھیں اُس کی تعظیم کو اہلِ سنّت ہدایت کا اِک شاہکار آرہا ہے صلاۃ و سلام اُس کی خدمت میں بُرہاںؔ جو محبوبِ پروردگار آرہا ہے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- آقا تمہاری ذات کا دھیان رہ نہ جائے
آقا تمہاری ذات کا دھیان رہ نہ جائے مدّت کا ایک دل میں ارماں رہ نہ جائے ہوکر تِرے بھکاری کیوں جائیں غیر کے دَر اَوروں کا ہم پہ کوئی احسان نہ جائے ہے دعوتِ شفاعت محشر میں عاصیوں کو محروم اس سے کوئی مہمان رہ نہ جائے بحرِ کرم سے آقا سارے گناہ دھو دو ہم عاصیوں پہ داغِ عصیاں نہ جائے سرکار محشر میں جب بخشائیں عاصیوں کو رکھنا خیال اتنا بُرہان نہ جائے بُرہانؔ کھڑا ہے در پر دامن رضا کا تھامے تیری گلی کا منگتا بے نان نہ جائے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- کیسی عظمت ہے محمدﷺ کی خدا کے سامنے
کیسی عظمت ہے محمدﷺ کی خدا کے سامنے ہیچ ہیں سب عظمتیں خیر الوریٰ کے سامنے اِک خدا کا نور تھا اور کن کے فرمانے کے بعد پرتوِ نورِ خدا تھا بس خدا کے سامنے نور اگلوں کے جو چمکے وہ چمک کر رہ گئے مطلعِ انوارِ حق، شمس الضحیٰ کے سامنے طُور پر موسیٰ گِرے لائے تجلّی کی نہ تاب اور محبوبِ خدا ہیں خُود خدا کے سامنے نوح و ابراہیم و عیسیٰ دے چکے سب کو جواب اب چلے ہیں شافعِ روزِ جزا کے سامنے حشر کے دن نفسی نفسی کہہ رہا ہے ہر نبی رحمۃ للعالمیں ہیں کبریا کے سامنے کیا قلم تعریف لکھ سکتا ہے اس کی لوح پر عرش پر کُرسی مِلی جس کو خدا کے سامنے آفتاب روزِ محشر کا ہمیں کیا خوف ہو سایۂ دامانِ محبوبِ خدا کے سامنے بابِ خیبر ایک تِنکے کی طرح سے اُڑ گیا حضرتِ خیبر شکن، شیرِ خدا کے سامنے غوثِ اعظم کو دیا وہ مرتبہ اللہ نے اولیاء ہیں سَرنگوں غوث الوریٰ کے سامنے سر پہ ہے بار گنہہ حاضر ہیں پیشِ ذوالجلال ہے نِدامت کے سِوا کیا غمزدہ کے سامنے زندگی اپنی تو سب نذرِ معاصی ہوگئی اب رکھا کیا ہے جو لے جائیں خدا کے سامنے عاقبت بُرہانؔ کی فیضِ رضا سے بن گئی ہے یہی اپنا وسیلہ بس خدا کے سامنے #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- روضۂ اطہر کا ارماں کل بھی تھا اور آج بھی
روضۂ اطہر کا ارماں کل بھی تھا اور آج بھی عاصیوں بخشش کا ساماں، کل بھی تھا اور آج بھی مثل میثاق ربویّت ازل سے تا ابد عظمتِ احمدﷺ کا پیماں، کل بھی تھا اور آج بھی ابتداء عالم کی جس کے نُورِ اقدس سے ہوئی نُور پاک ان کا درخشاں، کل بھی تھا اور آج بھی رحمت للعالمیں فرما کے واضح کردیا سارا عالم زیرِ فرما، کل بھی تھا اور آج بھی ظلِّ انوار احمدﷺ کی ضیائیں واہ واہ! ذرّہ ذرّہ جن سے تاباں، کل بھی تھا اور آج بھی کہہ کے مَنَّ اللہ ہم پر نعمتیں کردیں تمام دائمی اکرام منّاں، کل بھی تھا اور آج بھی دینِ مرضی، حبِّ حق، فتح و شفاعت یومِ حشر رحمتِ عالم کا احساں، کل بھی تھا اور آج بھی یادِ رب کے اور ذکرِ رب کے ساتھ، اُن کا ذکر بھی مومنوں کا عین ایماں، کل بھی تھا اور آج بھی دیکھ لی معراج میں، قدرت بشر کی دیکھ لی ہر مسلماں اُس پہ نازاں، کل بھی تھا اور آج بھی فرض ہر اطاعت، عبادت، ذکر میں، اُن کا ادب آشکارا اور پنہاں، کل بھی تھا اور آج بھی حشر میں ہم اُن کے دامانِ شفاعت میں مگن اُن کا منکر سخت حیراں، کل بھی تھا اور آج بھی اُن کی عظمت، اُن کی ہیبت، اور جلالت کے سبب لرزہ بر اندام شیطاں، کل بھی تھا اور آج بھی دشمنانِ دین کی مشاطگی کو دیکھ کر گیسوئے ہستی پریشاں ، کل بھی تھا اور آج بھی سایہ گستر ایک دریوزہ سگ دربار پر دامنِ احمد رضا خاں، کل بھی تھا اور آج بھی غوثِ اعظم، حضرت احمد رضا خاں اور ضیاء ان سب کا خوشہ چین بُرہاں، کل بھی تھا اور آج بھی #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان
- کرم ہے تمہارا عنایت تمہاری
کرم ہے تمہارا عنایت تمہاری دو عالم پہ بالا ہے امّت تمہاری شہیدٌ علیٰ النّاس اُمّت تمہاری وَلٰکِنْ کَفَانَا شہادت تمہاری نہ پایا کسی نے نہ پائے گا کوئی یہ رُتبہ تمہارا یہ عزّت تمہاری اسے پھر جہنّم سے کیا ہو علاقہ ہے جس دل میں سرکار اُلفت تمہاری سبھی چاہتے ہیں وسیلہ تمہارا بھلا کس کو چھوڑے شفاعت تمہاری اُنہیں بے کَسی میں جس نے پُکارا بڑھی، کھولے آغوش رحمت تمہاری عنایت تو اعدا پہ بھی ہو رہی ہے غلاموں کو کیا چھوڑے رافت تمہاری اگرچہ معاصی میں سرشار ہیں ہم مگر ہے تو آخر شفاعت تمہاری کرو خادمِ شرع بُرہاںؔ کو اپنے کہ خدمت خدا کی ہے خدمت تمہاری طریقہ کرو اپنے آباء کا روشن اسی میں ہے بُرہانؔ عزّت تمہاری #برہانملتبرہانالحقجبلپوری #جذباتبرہان