top of page
Naat Academy Naat Lyrics Naat Channel-Naat-Lyrics-Islamic-Poetry-Naat-Education-Sufism.png

نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے

1338 items found for ""

  • ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد

    ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد ہر پھول میں خوشبوئے گلستان محمد اللہ ے محبوب کو بے مثل بنایا ممکن ہی نہیں ہو کوئی ہم شان محمد مخلوق کو معلوم ہوکیا ان کی حقیقت رب عزول جانتا ہے شان محمد آسکتا ہے کب ہم سے گنواروں کو ادب وہ جیسا کہ ادب کرتے تھے یاران محمد سینہ ہے وہی جس میں نبی کی ہو محبت ہے آنکھ وہی جو کہ ہے جویان محمد وہ دل ہی نہیں جو نہ جھکے سوئے مدینہ وہ سر ہی نہیں جو نہ ہو قربان محمد اعدا کی شقاوت کہ ہوئے آپ کے منکر اور سنگ وشجر تابع فرمان محمد محبوب خدا حاکم مخلوق الہٰی مخلوق خدا تابع فرمان محمد تفسیر نے لَوْلَاکَ لَمَا کی یہ پکارا وہ کون ہے جس پر نہیں احسان محمد رہتا ہے فلک جس جس کے طوافوں میں شب و روز واللہ وہ ہے گنبد ایوان محمد عشاق سمجھتے ہیں اسے گلشن جنت کہتے ہیں جسے لوگ بیابان محمد چلتا ہے جوزا ئر تو یہ کہتے ہیں فرشتے دیکھو وہ چلا آتا ہے مہمان محمد شیروں پہ شرف رکھتے ہیں دربار کے کتے شاہوں سے بھی بڑھ کرہیں گدایان محمد لاشہ مرا طیبہ کے بیاباں میں پڑا ہو اور روح بنے بلبل بستان محمد کیا پوچھتے ہو مجھ سے نکیرین لحد میں لو دیکھ لو دل چیر کے ارمان محمد ٹکراؤں گا سر تختۂ مرقد سے لحد میں یاد آئے گا جس وقت بیابان محمد کیوں ان کے غلاموں کو ہو ڈر حشرو لحد کا ہاتھوں میں ہیں تھامے ہوئے دامان محمد قیدی کو چھڑا دیتا ہے اک ان کا اشارہ مجرم کو چھپا لیتے ہیں دامان محمد یارب یہ تمنا ہے کہ تاحشر کہیں پر چھوٹے نہ مرے ہاتھ سے دامان محمد پہلے ہی خدا حکم قیامت میں یہ دے گا جنت میں چلے جائیں گدا یان محمد ہم جائیں گے فردوس میں رضواں سے یہ کہہ کر روکو نہ ہمیں ہم ہیں غلامان محمد توصیف و ثنا لکھے جمیل رضوی کیا جب صانع مطلق ہے ثنا خوان محمد قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • روشن ہے دو عالم میں مہ روئے محمد

    روشن ہے دو عالم میں مہ روئے محمد کونین ہے عکس رخ نیکوئے محمد تاباں ہے ہر اک شے میں رخ پاک کا جلوہ ہر گل سے چلی آتی ہےخوشبوئے محمد ظاہر یہ ہوا آیہ اللہ رمیٰ سے ہے قوت حق طاقت بازوئے محمد جب نائب و محبوب خدا آپ ہی ٹھہرے پھر کیوں نہ ہو ہر چیز پہ قابوئے محمد کعبے کی طرف کوئی نہ سر اپنا جھکا تا جھکتا نہ اگر وہ سوئے ابروئے محمد مخلوق ہے جو یائے رضا مندی خالق اللہ تعالیٰ ہے رضا جوئے محمد دیتی ہے دعاؤں سے تو ایذاؤں کا بدلہ کیا خوب ہے عادت تری اے خوئے محمد جب حشر میں کوئی بھی کرے گا نہ سفارش گھبرائے ہوئے آئیں گے سب سوئے محمد سب منتظرِ رحمت معبود ہیں لیکن ہے داور محشر کی نظر سوئے محمد ان پر نہ پڑیں کس لیے عالم کی نگاہیں ہے داور محشر کی نظر سوئے محمد برسے گی شفاعت کی بھرن امت شہ پر جس وقت کھلے حشر میں گیسوئے محمد مرجاؤں مدینے کے بیاباں میں الہٰی ہونعش مری اور سگ کوئے محمد تاریکی مرقد سے جو گھبرائے دل زار پر نور بنائیں اسے گیسوئے محمد جنت تو منائیگی چلو میری طرف کو اور میں یہ کہوں گا کہ نہیں سوئے محمد تب جان میں جانِ آئے جمیل رضوی کے سگ اپنا بنائیں جو سگِ گوئے محمد قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • ذکر حضور پاک ہے میرے لیے غذا ئے روح

    ذکر حضور پاک ہے میرے لیے غذا ئے روح قلب کا چین اسی سے ہے کہیے اسے دوائے روح ایسا مجھے کرے خدایاو حضور میں فنا ہر رگ و پے میں عشق شاہ میرے رہے بجائے روح مدحت شاہ دیں کا نور ہر رگ وپے میں ہے ضرور قبر میں تھی جو تیرگی پھیل گئی ضیائے روح طیبہ پہ ہے اِدھر نظر حوروں کا اشتیاق اُدھر دیکھیے بعد انتقال کون سی سمت جائے روح کرلو قبول یا نبی عرض جمیل قادری جبکہ جدا ہو جسم سے طیبہ میں گھر بنائے روح قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • عاشقو ں ورد کرو صلی علیٰ آج کی رات

    عاشقو ں ورد کرو صلی علیٰ آج کی رات میں پڑھوں شاہ کی کچھ مدح دثنا آج کی رات زیب دنیا ہوئے وہ شاہِ ہدیٰ آج کی رات دونوں عالم میں ہے یہ شور بپاآج کی رات پھیلی عالم میں محمد کی ضیا آج کی رات مہ و خورشید نے منہ ڈھانک لیا آج کی رات مانگ لو مانگنا ہو جس کو دعا آج کی رات واردِ پاک اجابت کا ہوا آج کی رات نار فارس کی بجھی نور الہٰی چمکا قاطع شرک ہوا جلوہ نما آج کی رات خشک سادا ہے سماو امیں ہے دریا جاری لو زمانہ کا ہوا رنگ نیا آج کی رات اس لیے نصب کیا سبز علم کعبے پر ہفت اقلیم کا مالک وہ ہوا آج کی رات اہل توحید سے تکبیر کا وہ شور اٹھا کہ صنم خانوں میں کہرام مچا آج کی رات زلزلہ آگیا شق ہوگیا قصر کسریٰ ٹوٹ کر کنگروں کا ڈھیر ہوا آج کی رات شمع توحید سے روشن ہوا سارا عالم کفر کفار کا کافور ہوا آج کی رات سرنگوں ہوگئے بت روئے زمیں کے سارے کعبۂ پاک بھی سجدے میں جھکا آج کی رات سر افلاک خمیدہ ہے فلک کے آگے ٹوٹے پڑتے ہیں ستارے زسما آج کی رات آسماں ہوتا ہے قرباں یہ زمیں سےکہہ کر کی خدا نے تجھے دولت یہ عطا آج کی رات جانور دیتے ہیں آپس میں مبارکبادی اور شیاطیں میں ہے فریادو بکا آج کی رات گل وہ پھولا ہے مہک جائیں گے دونوں عالم کہتی گلشن میں ہے یہ باد صبا آج کی رات خلق پر برسیں گے اب خوب کرم کے جھالے جھوم کرکعبے سے ہے ابر اُٹھا آج کی رات آرہے ہیں در اقدس پہ مرادیں لینے ہاتھ پھیلائے ہوئے شاہ و گدا آج کی رات کسی بے کس کی زباں پر یہ صدا ہے پہیم اس طرف کو بھی نظر بہر خدا آج کی رات اپنے محبوب کی اللہ نے امت میں کیا سنّیو مل کے کرو شکر خدا آج کی رات اے جمیل رضوی وصف نبی کر اتنا کہ رضا مند ہوا احمد کی رضا آج کی رات قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • چودھویں کا چاند ہے روئے حبیب

    چودھویں کا چاند ہے روئے حبیب اور ہلال عیدا بروئے حبیب جان کو قرباں کروں مثل چکور خواب میں دیکھوں اگر روئے حبیب عرض کرنا بیکلی میری صبا ہوگزر تیرا اگر سوئے حبیب زاہد و ہے فکر تم کو خلد کی ہم کو پہنچائے خدا کوئے حبیب جو فنا ہیں عشق مولیٰ میں انہیں آتی ہے طیبہ سے خوشبوئے حبیب وہ مدینے سے اٹھی کالی گھٹا وہ کھلے پر نور گیسوئے حبیب بار بار آتے تھے جبریل امیں اس قدر مرغوب تھا کوئے حبیب عشق میں پاس شریعت ہو ضرور عاشقو یہ ہے ترازوئے حبیب دشمنوں کو ظلم کے بدلے دعا میں ترے قربان اے خوئے حبیب اس کو شیروں پر شرف حاصل ہوا جو بنا ادنیٰ سگِ کوئے حبیب ڈھونڈھتے ہیں سب رضامندی حق حق تعالیٰ ہے رضا جوئے حبیب سب نظر رکھتے ہیں خالق کی طرف اور خالق کی نظر سوئے حبیب حضرت خالد کا ہے یہ تجربہ جنگ میں کام آتے ہیں سوئے حبیب اپنے اوپر بار عالم کالیا مرحبا اے زور بازوئے حبیب اے جمیل قادری ہشیار رہو موت ہے نزدیک چل سوئے حبیب قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • وہ ماہ عرب آج کعبہ میں چمکا

    وہ ماہ عرب آج کعبہ میں چمکا جو مالک ہے سارے عرب و عجم کا نہ ہوتا اگر وہ تو کچھ بھی نہ ہوتا یہ جلوہ ہے عالم میں سب اس کے دم کا ہوا اس طرف رحمتِ حق کا دورہ جدھر ہوگیا ایک پھیرا کرم کا میں اس عدل و انصاف و رحمت کے قرباں مٹا نام عالم سے ظلم و ستم کا کیا سارے عالم کو سرشار و حدت اٹھا دور دنیا سے کفرو صنم کا ملی ہم کو اسلام و ایماں کی دولت یہ ہے فیض سب تیرے جو داتم کا ہے کافی ہمارے لیے دو جہاں میں اشارہ فقط تیری چشم کرم کا عرب والے آقا کی دی جب دوہائی اسی دم ہوا رنگ فق ہر الم کا یہاں پر لحد میں قیامت میں پل پر سہارا ہے بس اک شفیع الامم کا عرب کے قمر مجھ کو صورت دکھا دو میں دنیا میں مہمان ہوں کوئی دم کا خدا نے انہیں لا مکاں میں بلایا بیاں کس سے ہو ان کے جاہ ستم کا جو رضواں مدینے کو دیکھیں تو کہہ دیں کہ نقشہ ہے بالکل یہ باغ ارم کا ترے علم و سمع و بصیرت کا منکر وہابی ہے کمبخت اندھا جنم کا کہے شرک جس کو اسی میں ہو شامل ادھر میں ہے کیا ٹھیک تیرے دھرم کا جمیل اپنے آقا کا مدحت سرا ہے کرم ہے رضا کی نگاہِ کرم کا قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان و شوکت کیا کہنا

    سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان و شوکت کیا کہنا ہر شے پہ لکھا ہے نام ترا ترےذکر کی رفعت کیا کہنا ہے سر پر تاج نبوت کا جوڑا ہے تن پہ کرامت کا سہرا ہے جبیں پہ شفاعت کا امت پہ ہے رحمت کیا کہنا اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرْ فرمائے ترے حق میں واور وحدت کا کیا تجھ کو مظہر اور دی ہے کثرت کیا کہنا معراج ہوئی تا عرش گئے حق تم سے ملا تم حق سے ملے سب راز فاوحیٰ دل پہ کھلے یہ عزت و حشمت کیا کہنا حوروں نے کہا سبحان اللہ غلماں نے پکارا صلی اللہ اور قدسی بولے الا اللہ ہے عرش پہ دعوت کیا کہنا قرآن کلام باری رہے اور تیری زباں سے جاری ہے کیا تری فصاحت پیاری ہے اور تیری بلاغت کیا کہنا باتوں سے ٹپکتی لذت ہے آنکھوں سے برستی رحمت ہے خطبے سے چمکتی ہیبت ہے اے شاہ رسالت کیا کہنا سب مثل ہتھیلی پیش ِنظر ہر غیب عیاں ہے سینے پر یہ نور نظر یہ چشم بصر یہ علم و حکمت کیا کہنا ہو حسن نبی کی کیسے صفت جس کی ہے خدا کو بھی چاہت والشمس چمک طہ رنگ پھر اس میں ملاحت کیا کہنا ہر ذرہ ترا دیوانہ ہے ہر دل میں ترا کاشانہ ہے ہر شمع تری ہروانہ ہے اے شمع ہدایت کیا کہنا صدیق و عمر عثمان و علی اور ان کے سوا اصحاب نبی قربان رہے آقا پہ سبھی کی خوب رفاقت کیا کہنا صدیق ہیں جان صداقت کی فاروق ہیں شان عدالت کی عثمان ہیں کان مروت کی حیدر کی ولایت کیا کہنا دو پھول بتولی گلشن کے اک سبز ہوئے اک سرخ ہوئے بغداد و عرب جن سے مہکے ان پھولوں کی نکہت کیا کہنا گیسوئے کرم کھلجائیں اگر رحمت کی گھٹا برسے جم کر پیا سے یہ کہیں خوش ہو ہوکر اے ابر رحمت کیا کہنا آنکھوں سے کیا دریا جاری اور لب پہ دعا پیاری پیاری رو رو کے گزاری شب ساری اے حامی امت کیا کہنا عالم کی بھریں ہر دم جھولی خود کھائیں توبس جو کی روٹی وہ شان عطا و سخاوت کی یہ زہدو قناعت کیا کہنا شہرت ہے جمیل اتنی تیری یہ سب ہے کرامت مرشدکی کہتے ہیں تجھے مداح نبی سب اہل سنت کیا کہنا قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیا

    نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیا کب ترے در سے کوئی لوٹ کے نا شاد آیا لے گیا دل کی مرادوں سے وہ بھر کر دامن جو ترے روضہ پہ کرتا ہوا فریاد آیا تیرے روضے کو نہ کیوں قبلۂ حاجات کہوں لوٹ کر شاد گیا جو کوئی ناشاد آیا نام نے تیرے ہر اک غم سے بچایا ہم کو رنج سب بھول گئے تو ہمیں جب یاد آیا جب غلاموں نے مصیبت میں تجھے یاد کیا آن کی آن میں توبرسر امداد آیا تجھ پہ قربان میں اے آئینہ ٔذات خدا اک نظر دیکھ لیا تجھ کو خدا یاد آیا کب وہ دن ہوگا الہی کہ یہ احباب کہیں اے جمیل رضوی دیکھ تو بغداد آیا قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • غیر ممکن ہے ثنائے مصطفیٰ

    غیر ممکن ہے ثنائے مصطفیٰ خود ہی واصف ہے خدائے مصطفیٰ دل میں دے یارب ولائے مصطفیٰ اور سینہ میں ہوجائے مصطفیٰ تیرے پیارے کا میں دیوانہ بنوں یہ دعا ہے اے خدائے مصطفیٰ مصطفیٰ ہیں ساری خلقت کے لیے ساری خلقت ہے برائے مصطفیٰ ڈھونڈھتے ہیں سب رضا اللہ کی چاہتا ہے حق رضائے مصطفیٰ کیا نسیم خلد خوش آئے اسے جس کے سر میں ہو ہوائے مصطفیٰ رزق کیا ہر چیز کے قاسم ہیں وہ دین رب کی ہے عطائے مصطفیٰ رہ گئے سدرہ پہ جبرئیل امیں عرش سے بھی پار جائے مصطفیٰ دشت طیبہ میں بہار خلد ہے جان جنت ہے سرائے مصطفیٰ منتظر ہیں جنتیں اس کے لیے ورد ہے جس کا ثنائے مصطفیٰ میری امت میری امت بخش دے ہے یہی ہر دم دعائے مصطفیٰ روز محشر ان کے بندوں کے لیے راہبر ہوگی ضیائے مصطفیٰ حکم حق ہوگا کہ جائے سب سے قبل خلد میں ہر ہر گدائے مصطفیٰ پل سے گزریں ان کے بندے بے خطر رَبِّ سَلِّم ہے صدائے مصطفیٰ یوں پکارے گا منادی حشر میں عاصیوں مژدوہ آئے مصطفیٰ اپنی امت کو چھڑانے کے لیے حشر میں تشریف لائے مصطفیٰ جانکنی کے وقت ازراہِ کرم چہرۂ انور دکھائے مصطفیٰ پوچھتے کیا ہو فرشتو قبر میں بندۂ حق ہوں گدائے مصطفیٰ قبرو محشر کا یہی ہے اک جواب بندۂ حق ہوں گدائے مصطفیٰ مہر محشر مجھ پہ ہوجائے گا سرر بندۂ حق ہوں گدائے مصطفیٰ کیوں ڈرائیں گی مجھے نارِجحیم بندۂ حق ہوں گدائے مصطفیٰ دو قدم میں ہوگی طے راہ صراط بندۂ حق ہوں گدائے مصطفیٰ زہدو طاعت کچھ نہیں ہے میرے پاس بندۂ حق ہوں گدائے مصطفیٰ روز محشر دھوپ میں ہوں گے عدد ہم گدا زیرِ لوئے مصطفیٰ چاہتا ہوں دل سے احمد کی رضا مجھ سے راضی ہو رضائے مصطفیٰ ہے تمنائے جمیل قادری سر ہو میرا اور پائے مصطفیٰ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • شاہ دو جہاں میں ہے شہرہ تیری رحمت کا

    شاہ دو جہاں میں ہے شہرہ تیری رحمت کا ہر ذرہ ثنا خواں ہے مولیٰ تیری رفعت کا کچھ صرف غلاموں کی تخصیص نہیں اس میں کفار نے بھی پایا صدقہ تیری رحمت کا ہم بھول گئے تجھ کو تونے نہ کبھی چھوڑا کس منہ سے کریں پھر ہم دعویٰ تری چاہت کا خود امتی بننے کی مالک سے تمنا کی موسیٰ نے سنا جس دم رتبہ تری امت کا مخلوق الہٰی ہے شیدا تو تعجب کیا جب خود ترا خالق ہے پیارا تری صورت کا اس سر کی سرافرازی عالم سے بیاں کیا ہو جس سر پہ رکھا حق نے تاج اپنی نیابت کا دربار عدالت میں ہوتا جو نہ تو حامی غرقاب ہی ہوجاتا بیڑا تری امت کا ہم تیرے سوا کس سے فریاد کریں اپنی ذمہ تو لیا تو نے امت کی حمایت کا پڑتی ہے نظر سب کی آقا ترے دامن پر اٹھتا ہے تری جانب منہ ساری ہی خلقت کا میدان قیامت میں جتنے بھی کھڑے ہوں گے منہ حشر میں دیکھیں گے پیاری تری امت کا اللہ تعالیٰ کو اس بزم قیامت میں منظور دکھاناہے سب کو تری عزت کا کیا غم ہے غلاموں کو گھبراتے ہیں کیوں عاصی سردار مدینہ جب دولہا ہے شفاعت کا فہرست کھلی جس دم جنت میں پہنچنے کی پہلے ہی نکل آیا نمبر تری امت کا اک آن میں دھو دینا عصیاں کے سیہ نامے ادنیٰ سا کرشمہ ہے اس چشم عنایت کا صدیق و عمر دونوں بھیجیں گے غلاموں کو جس وقت کھلے گا در مولیٰ تری جنت کا یہ حکم ملک ہوگا مالک سے کہ اے مالک باقی نہ رہے کوئی محبوب کی امت کا سب اہل معاصی کے جب وزن ہوئے عصیاں ان سب پہ ہوا بھاری پلہ تری رحمت کا ہے ناز فقط ہم کو آقا کی شفاعت پر تو شہ تو نہیں کچھ بھی پاس اپنے عبادت کا دربار عدالت میں اللہ سے کہہ دوں گا دےدے تو صلہ مجھ کو محبوب کی مدحت کا دونوں ہوں بہم یکجا کعبہ بھی مدینہ بھی گر کعبۂ دل میں ہو نقشہ تری تربت کا پھر قلب میں بندوں کے ایک زلزلہ پیدا ہو گر ذکر سنائیں ہم شاہا تری شوکت کا زنا روصنم توڑے ایماں کے دیے توڑے اعلان کیا تم نے جس وقت رسالت کا سورج تو پلٹ آیا اور چاند بنائے دو صرف ایک اشارہ تھا انگشت شہادت کا فرزندوں کو جابر کے اک آن میں جاں بخشی قدرت تو دکھائی تھی اور نام تھا دعوت کا بندوں کو دیا سب کچھ فاقوں پہ گزاری خود وہ طور سخاوت کا یہ حال قناعت کا اعدانے تو یذادی مولیٰ نے دعا یوں کی دکھلادے انہیں یارب رستہ تو ہدایت کا جب قبر میں دیکھوں گا کہہ دوں گا یہ آقا سے یاں کھینچ کے لایا ہے ارمان زیارت کا بوجہل کو شان ان کی کس طرح نظر آتی کذاب کی آنکھوں پر پردہ تھا ضلالت کا سنی کی زباں پر تو ہے ذکر نبی ہر دم نجدی کا وظیفہ ہے یہ شرک یہ بدعت کا کیوں ناز جمیل اپنی قسمت پہ نہ ہو مجھ کو اس نور کا بندہ ہوں مظہر ہے جو وحدت کا قبالہ ٔ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • افلاک سے اونچا ہے ایوان محمد کا

    افلاک سے اونچا ہے ایوان محمد کا مخلوق الٰہی ہے سامان محمد کا پاتے ہیں سبھی صدقہ ان کے در اقدس سے ہر ذرۂ عالم ہے مہمان محمد کا ہوتی ہے ہراک نعمت تقسیم مدینے سے کونین میں جاری ہے فیضان محمد کا دیتے ہیں ملک پہرہ سرکار کے روضے پر جبریل معظم ہے دربان محمد کا عالم ہے اگر شیدا ان پر تو تعجب کیا خود چاہنے والا ہے رحمٰن محمد کا شاہان جہاں کیوں کر رکھیں نہ سر آنکھوں پر فرمان الٰہی ہے فرمان محمد کا حور و ملک و غلماں جن و بشر و حیواں لیتے ہیں سبھی سر پر فرمان محمد کا طیبہ کو جاتا ہے کہتے ہیں ملک باہم لو دیکھو وہ آتا ہے مہماں محمد کا تکلیف حضر سے تو دل تنگ نہ ہو زائر برسے گا ترے اوپر باران محمد کا رویا میں نہ دیکھا گر وہ چہرۂ نورانی لے جاؤں گا دنیا سے ارمان محمد کا افسوس کہ اے بلبل تو نے نہ کبھی دیکھا بے خار گلستاں ہے بستاں محمد کا کیوں چاک ہو غم سے دل کیوں فوج الم گھیر سر پر ہے غلاموں کے دامان محمدکا دنیا کی سبھی باتیں مٹ جائیں مرے دل سے ہو در زباں کلمہ ہر آن محمد کا جب مدح و ثنا حق نے قرآن میں فرمائی کیا منہ ہے جو واصف ہو انسان محمد کا تقدیر جمیل اپنی شاہوں سے رہے بڑھ کر سگ اپنا بنائے گرد ربان محمد کا قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • شاہ کونین جلوہ نما ہوگیا

    شاہ کونین جلوہ نما ہوگیا رنگ عالم کا بالکل نیا ہوگیا منتخب آپ کی ذات والا ہوئی نامِ پاک آپکا مصطفیٰ ہوگیا مل گیا تجھ سے اللہ کا راستہ حق سے ملنے تو واسطہ ہوگیا آپ وہ نور حق ہیں کہ قرآن میں وصف رخ آپ کا والضحےٰ ہوگیا ایسا اعزاز کس کو خدا نے دیا جیسا بالا ترا مرتبہ ہوگیا لا مکاں میں بلایا خدا نے تجھے عرش و کرسی سے بھی تو ورا ہوگیا ایسی نافذ تمہار ی حکومت ہوئی تم نے جس وقت جو کچھ کہا ہوگیا مہ دوپارہ ہوا سورج الٹا پھرا جب اشارہ تمہارا ذرا ہوگیا کن کی کنجی نہ کیوں کر ہوتیری زباں حکم رحمٰن تیرا کہا ہوگیا لب عیسیٰ سے ظاہر تھا جو معجزہ تیری ٹھوکر سے مولیٰ ادا ہوگیا سیر کر جائیں آکر جناب مسیح شہر طیبہ بھی دار الشفا ہوگیا خاک روضہ کی کحل الجواہر ہوئی تاجِ شاہاں ترا نقش پا ہوگیا آتشِ عشقِ مولیٰ سے جو دل تپا میل سے صاف ہوکر کھرا ہوگیا جس نے نظارۂ سبز گنبد کیا اس کا پورا ہر اک مدعا ہوگیا ہم بھی طیبہ کو اڑ جائیں گے ایک دن ناز کیوں تجھ کو باوِ صبا ہوگیا تیری ہی نور سے دونوں عالم بنے تو ہی تو ابتدا انتہا ہوگیا اس نے واللہ اللہ کو پالیا جو کوئی تجھ پہ دل سے فدا ہوگیا حق تعالیٰ کا وہ بندۂ خاص ہے سچے دل سے جو بندہ تیرا ہوگیا پار گرداب عصیاں سے کیوں کر نہ ہو جس کی کشتی کا تو ناخدا ہوگیا تیرے صدقے کہ ہردرد و غم میں تو ہی نام لیووں کا مشکل کشا ہوگیا نام نامی ترا نام حق یا نبی نا توانوں کے حق میں عصا ہوگیا اس کو فرصت غمِ دو جہاں سے ملی جو بھی دل سے غلا م آپ کا ہوگیا روسیاہوں کو کوئی نہیں پوچھتا ہاں بھروسہ تری ذات کا ہوگیا عاصیوں کا نہیں کوئی پرسان حاں اک سہارا فقط آپ کا ہوگیا روز محشر ہر اک نام لیوا ترا اک اشارے میں ترے رہا ہوگیا لو مبارک تمہارے لیے عاصیو باب رحمت محمد کا و ا ہوگیا خلق کیوں کر نہ اس کو کہے تاجدار جو ترے آستاں کا گدا ہوگیا سرور وں کی اسے سروری مل گئی تیرے روضہ پہ جو سر فدا ہوگیا کیوں نہ حاصل ہو اس کو حیات ابد روضۂ پاک پہ جو فنا ہوگیا یا نبی تیری چوکھٹ پہ عشاق کو موت اور زندگی کا مزا ہوگیا کچھ بشر ہی نہیں بلکہ جن و ملک سب کو صدقہ تمہارا عطا ہوگیا واہ وا تیری عزت کہ تیرے سبب تیری امت پہ فضلِ خدا ہوگیا نام تیراشہا ہر مرض کے لیے نام لیووں کو تیرے و واہوگیا داغ الفت کی ایسی بڑھی تازگی زخم دل کا ہمارے ہرا ہوگیا گور میں حشر میں داغ عشق نبی غیرت شمس و بدر الدجے ہوگیا نام تیرا دمِ نزع جس نے لیا اس کا ایماں پر خاتمہ ہوگیا دشمن و دست مفلس غریب و امیر تیرے صدقہ میں سب کا بھلا ہوگیا علم غیب نبی کا جو منکر ہوا قہر قہار میں مبتلا ہوگیا دیکھ آئینہ نجدی کہ توہین سے تیرا چہرہ تو الٹا تو ہوگیا ناز کر اے جمؔیل اپنی قسمت پہ تو خاک نعلین احمد رضا ہوگیا قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

bottom of page