نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
1338 items found for ""
- ہوا ہے جلوہ نما وہ نگار آنکھوں میں
ہوا ہے جلوہ نما وہ نگار آنکھوں میں کہ آج پھول رہی ہے بہار آنکھوں میں نقاب اٹھ گیا کیا روئے ماہ طیبہ سے کہ شش جہت سے ہے نور آشکار آنکھوں میں نظر میں ایسا سما یا ہے گلشنِ طیبہ کھلا ہوا ہے عجب لالہ زار آنکھوں میں عروج پر ہو ہمارا ستارۂ قسمت بنے تمہارا اگر رہ گزار آنکھوں میں تمہارے عارضِ پر نور دیکھنے کے لیے ہے جانِ زار بہت بےقرار آنکھوں میں پروئے جاتے ہیں مژگاں میں وقت ذکر نبی بھرے ہیں درعدن آیدار آنکھوں میں ہے وقت نزع تسلی جان مضطر ہو ذرا تو لیجئے دم بھر قرار آنکھوں میں نہ کیوں لحد میں مری جنت کا اک مکاں بخائے میں لے کے آیا ہوں تصویر یار آنکھوں میں جنہوں نے دیکھا تمہارا جمال ایک نظر ہوا ہے جلوۂ حق آشکار آنکھوں میں میں لےکے کیا کروں گلہائے خلداےزاہد بسے ہوئے ہیں مدینے کے خار آنکھوں میں پسند اور نہیں کچھ بھی جز تصور یار ہیں پتلیاں بھی بڑی ہوشیار آنکھوں میں زمین طیبہ کو یوں فخر ہوگیا حاصل لگائی خاک قدم بار بار آنکھوں میں یہ کس نے نام مدینہ لیا مرے آگے کہ اشک آگئے بے اختیار آنکھوں میں مہ مدینہ کا دیکھا نہ چہرۂ انور نگاہ روتی ہے یوں زار زار آنکھوں میں زمینِ طیبہ نہ کیوں آسماں سے اونچی ہو بنایا اس نے نبی کا مزار آنکھوں میں رضا کے ہاتھ سے پی ہے جمیل نے وہ مے کہ جس کا روز بڑھے گا خمار آنکھوں میں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- امنگیں جوش پر آئیں ارادے گدگداتے ہیں
امنگیں جوش پر آئیں ارادے گدگداتے ہیں جمیلِ قادری شاید حبیب حق بلاتے ہیں جگا دیتے ہیں قسمت چاہتے ہیں جس کی دم بھرمیں وہ جس کو چاہتے ہیں اپنے روضے پر بلاتے ہیں انہیں مل جاتا ہے گویا وہ سایہ عرش اعظم کا تری دیوار کے سایہ میں جو بستر جماتے ہیں مقدر اس کو کہتے ہیں فرشتے عرش سے آکر غبار رفرش طیبہ اپنی آنکھوں میں لگاتے ہیں خدا جانے کہ طیبہ کو ہمارا کب سفر ہوگا مدینے کو ہزاروں قافلے ہر سال جاتے ہیں شہ طیبہ یہ قوت ہے ترے در کے گداؤں میں وہ جس کو چاہتے ہیں شاہ دم بھر میں بناتے ہیں مدینے کی طلب میں جونہیں لیتے ہیں جنت کو انہیں تشریف لاکر حضرت رضواں سناتے ہیں تصدق جان عالم اس کریمی و رحیمی کے گنہ کرتے ہیں ہم وہ اپنی رحمت سے چھپاتے ہیں وہابی قادیانی کا ندھوی و نیچری سب کی خبر لینا یہ ہر دم اہلسنت کو ستاتے ہیں جمیلِ قادری کو دیکھ کر حوروں میں غل ہوگا یہی ہیں وہ کہ جو نعت حبیب حق سناتے ہیں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- میرے مولا میرے سرور رحمۃ للعا لمین
میرے مولا میرے سرور رحمۃ للعا لمین میرے آقا میرے رہبر رحمۃ للعا لمین لاتے ہی تشریف فرمایا کہ ھب لی امتی اے شفیع روز محشر رحمۃ للعا لمین دست اقدس سینہ پر ہو روح کھچتی ہو مری لب پہ جاری ہو برابر رحمۃ للعا لمین روز محشر شان رحمت کے کرشمے دیکھنا ہے عجب پر نور منظر رحمۃ للعا لمین میں پیام زندگی سمجھوں اگر یوں موت آئے آپ کا در ہو مرا سر رحمۃ للعا لمین قدر تیں رب نےتمہارے تم کو دی ہیں بے شمار میرا چمکا دو مقدر رحمۃ للعا لمین مدح خوانی کا صلہ دیدار حق خلد بریں ہو عطا یا شاہ کوثر رحمۃ للعا لمین عالم علم لدنی آپ کو حق نے کیا حال سب روشن ہے تم پر رحمۃ للعا لمین کفر کی ظلمت چھنٹی جب نور چمکا آپ کا حق نے خورشید منور رحمۃ للعا لمین اپنے دامن میں چھپا لینا خدا کے واسطے تیزہو جب مہر محشر رحمۃ للعا لمین دل میں آنکھوں میں جگہ ہے آپ ہی کے واسطے آسلیماں مور کے گھر رحمۃ للعا لمین میں بھکاری در بدر کب تک پھروں خستہ خراب اب بلا لو اپنے در پر رحمتہ اللعا لمین ہم کمینے روز و شب سوتے ہیں بالکل بے خبر راب بھر روتے تھے سرور رحمۃ للعا لمین مظہر ذات خدا محبوب رب دوسرا بادشاہ ہفت کشور رحمۃ للعا لمین جس نے دیکھی تیری صورت حق اسے یاد آگیا کیوں نہ ہوں آنکھیں منور رحمۃ للعا لمین تو نے فرمایا ھوا المعطی وانی قاسم کیوں نہ مانگوں تیرے در پر رحمۃ للعا لمین روز محشر عاصیوں کو بخشوانے کے لیے ڈھونڈھتے ہیں مثل مادر رحمۃ للعا لمین ہم کو خواہش ہے نہ دنیا کی نہ کچھ عقبیٰ کی فکر بس گئے ہیں دل کے اندر رحمۃ للعا لمین ہے نہ کوئی تیرا ثانی اور نہ ہوگا تا ابد ہر صفت میں سب سے بڑھ کر رحمۃ للعا لمین دور نے نزدیک آواز یکساں ہی سنی جب ہوئے بالائے منبر رحمۃ للعا لمین ہم سیہ کار وں کی بخشش کی کوئی صورت نہیں ناز ہے تیرے کرم پر رحمۃ للعا لمین میری طاعت اور محبت میں رہو بستہ کمر بس یہ ہے ارشادِ سرور رحمۃ للعا لمین دین کو چھوڑو نہ دنیا کے لیے اے مومنو دین و دنیا دیں گے یکسر رحمۃ للعا لمین جالیاں ہوں ہاتھ میں اور التجائیں لب پہ ہوں ہو مقدر یاوری پر رحمۃ للعا لمین تیرے تیری آل کے صدقے میں اے جان جہاں ہو میسر حج اکبر رحمۃ للعا لمین تیرا جلوہ تھا شب اسریٰ کہ عرش و فرش میں نور حق تھا جلوہ گستر رحمۃ للعا لمین کیا زمین و آسماں کیا انبیا کیا اولیا سب ہیں مشق تو ہے مصدر رحمۃ للعا لمین بس خدا ان کونہ کہنا اور جو چاہو کہو سب سے بالا سب سے برتر رحمۃ للعا لمین ذکر تیرا دلکشا اور نام تیرا جانفزا فکر تیری روح پرور رحمۃ للعا لمین سب قضیحان زمانہ دم بخود حیرت میں ہیں کون ہے تم سا سخنو ر رحمۃ للعا لمین رمز محبوب و محب میں تیسرے کو دخل کیا سرِّ حق ہے ذات اطہر رحمۃ للعا لمین پنجتن ہیں فاطمہ خیرالنسا شیر خدا سبط اکبر سبطِ اصغر رحمۃ للعا لمین سایۂ عرش الہٰی میں کھڑا کرنا مجھے ہیں سیہ عصیاں سے دفتر رحمۃ للعا لمین بے پڑھے عالم نے ہر عالم پہ علم القاکیے علم ِ غیب حق کے مظہر رحمۃ للعا لمین پنجۂ قدر سنواری جن کو وہ ہیں مشک ساں تیرے گیسوئے معنبر رحمۃ للعا لمین تم سخی داتا ہو میں ادنیٰ بھکاری آپ کا دید و ٹکڑا ہاتھ اٹھا کر رحمۃ للعا لمین نیک بندوں پرتو رہتی ہے عنایت روزو شب روسیہ پر بھی کرم کر رحمۃ للعا لمین سنتے ہی جاؤک استغفار میں کرنے لگا ہوں جرائم عفو یکسر رحمۃ للعا لمین خادم درباں بنا لوبندۂ درگاہ کو پھر رہا ہوں خوار درد رحمۃ للعا لمین تشنگی شربت دیدار سے مضطر ہوں میں ہو عطا للہ ساغر رحمۃ للعا لمین خوف محشر کیوں جمیلِ قادری کو ہو دونوں عالم میں ہیں سر پر رحمۃ للعا لمین قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- اے شکیب جان مضطر رحمۃ للعا لمین
اے شکیب جان مضطر رحمۃ للعا لمین رحم گستر بندہ پرور رحمۃ للعا لمین ایک نورت ماہ پرور رحمۃ للعا لمین بردرِ تو مہر چا کر رحمۃ للعا لمین من رانی قدرأ الحق سب فرمان شما کاش بینم روئے انور رحمۃ للعا لمین از سموم رنج و غم در دوالم من سوختم شد دل من مثل اخبر رحمۃ للعا لمین قطرۂزاب کرم کا افیت یک قطرہ بدہ چوں دلے دارم چو مجمر رحمۃ للعا لمین تیرۂ و تارست شامِ ماغریباں صبح کن آفتاب ذرہ پر ور رحمۃ للعا لمین گرجمال احمدی خواہی در اصحابش ببیں آں چناں کا نوار حق در رحمۃ اللعا لمین اوست گر رب جہاں اینست رحمت خلق را رحمت و صلوٰتِ حق بر رحمۃ للعا لمین چوں بر آرم سرزگور خود ببینم روئے اد چشم بادا یا خدا بر رحمۃ للعا لمین دامن احمد رضا خاں داد در دست فقیر جان مابادافدا بر رحمۃ للعا لمین من جمیل مضطر بردرگہِ تو حاضرم رحم کن برحال مضطر رحمۃ للعا لمین قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- حق کے محبوب کی ہم مدح و ثنا کرتے ہیں
حق کے محبوب کی ہم مدح و ثنا کرتے ہیں اپنے اس آئینہ دل کی جلا کرتے ہیں راہ میں اُن کی جوزر اپنا فدا کرتے ہیں گویا فردوس بریں مول لیا کرتے ہیں جو شب و روز ترا نام جپا کرتے ہیں تیرکب ان کی دعاؤں کے خطا کرتے ہیں ہم وہ بندے ہیں کہ دن رات خطا کرتے ہیں یہ وہ آقا ہیں کہ سب بخش دیا کرتے ہیں وہی پاتے ہیں بہت جلد مقاصد دل کے تیری ہی سمت جو منہ کرکے دعا کرتے ہیں کردیا اپنے خزانوں کا خدا نے مالک بے طلب جس کو جو چاہیں وہ عطا کرتے ہیں میں تری دین کے قربان کہ تیرے منگتا تجھ سے جو چاہتے ہیں مانگ لیا کرتے ہیں مرحمت ہو نہ انہیں کس لیے عمر جاوید جو قضاؤں کو ترے درپہ ادا کرتے ہیں سننا فریاد غریبوں کو جلانا مردے آپ کے در کے گداؤں کے گدا کرتے ہیں خلد دیدینا فقیروں کو غنی کردینا آپ کے در کے گداؤں کے گدا کرتے ہیں ان کی گردش پہ مہ و مہر فدا ہوتے ہیں تیرے کوچہ میں جو دن رات پھرا کرتے ہیں بے زباں طائر وحشی بھی الم کی اپنی تیرے دربار میں فریاد وبکاکرتے ہیں انگلیوں سے وہ بہادیتے ہیں ویسے چشمے سیکڑوں جس سے کہ سیراب ہوا کرتے ہیں جاکے دیکھیں گے کسی روز بہار طیبہ اسی امید پہ عشاق جیا کرتے ہیں ساتھ لےلو ہمیں اے قافلے والو للہ ہند میں بے سرو سامان پھرا کرتے ہیں ہم غلاموں کے پڑا کرتی ہے دل میں ٹھنڈک آپ کے ذکر سے مردو دجلا کرتے ہیں ناز قسمت پہ نہ کیوں کر ہو جمیل رضوی لوگ مداح نبی تجھ کو کہا کرتے ہیں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- دل کہتا ہے ہر وقت صفت ان کی لکھا کر
دل کہتا ہے ہر وقت صفت ان کی لکھا کر کہتی ہے زباں نعت محمد کی پڑھا کر اس محفل میلاد میں اے بندۂ سرکار جب آ کے درود اس شہ عالم پہ پڑھا کر خالی کبھی پھیرا ہی نہیں اپنے گدا کو اے سائلو مانگو تو ذرا ہاتھ اٹھا کر خود اپنے بھکاری کی بھرا کرتے ہیں جھولی خود کہتے ہیں یا رب مرے منگتا کا بھلا کر اعدا سے جفا پر ہو جفا اور یہ دعا دیں یارب انہیں ایمان کی تو آنکھ عطا کر کفار بداطوار سے پڑھواتے ہیں کلمہ اک چاشنی لذت دیدار چکھا کر اے ابر کرم بارش رحمت تری ہوجائے ہوجائیں گنہگار ابھی پاک نہاکر کیا دور ہے سرکار مدینہ کے کرم سے تھوڑی سی جگہ دیں ہمیں طیبہ میں بلا کر گر ہند میں مرتا ہے کوئی عاشق صادق لے جاتے ہیں طیبہ میں ملک اس کو اٹھا کر بہکاتا ہے یوں نفس کہ گھر چھوڑ نہ اپنا ایمان یہ کہتا ہے مدینہ میں رہا کر جو خلد نہ چاہیں گے مدینے کے عوض میں لے جائیں گے رضواں انہیں جنت میں مناکر ہوگا نہ اثر ہم پہ کہ ہم عبد نبی ہیں ہاں آتش دوزخ ہمیں دیکھےتو جلا کر کیا مہر قیامت ہمیں دکھلائے گا تیری سرکار رکھیں گےہمیں دامن میں چھپاکر مجرم سہی بدکار سہی پر ہے یقیں یہ ہم خلد میں جائیں گے کہ مولیٰ کے ہیں چاکر ہے نازوں کی پائی ہوئی یہ امت عاصی مولیٰ یہ کہیں گے کہ رہا اس کو خدا کر شب حشر میں اللہ نبی سے یہ کہے گا محبوب جسے چاہے تو دوزخ سے رہا کر ہے کون وہ دولت جو نہ دی ان کو خدا نے وہ کونسی شے ہے جو رکھی ان سے چھپاکر مختار بنا کر انہیں فرمایا خدا نے جو چاہے نہ دے اور جسے جوچاہے عطا کر یہ عزت و رفعت کہ ہر ایک شے پہ خدانے نام ان کا لکھا نام سے ہے اپنے ملا کر اللہ نے دی تیرے غلاموں کو یہ قوت مردوں کو جلا دیتے ہیں لب اپنے ہلاکر عالم کی خبر رکھتے ہیں گر وہ تو عجب کیا بھیجا ہے خدا نے انہیں ہر علم سکھا کر تعلیم دی اک نام کو جبریل امیں نے عالم کیا اللہ نے خود ان کر پڑھاکر آجانا مدد کے لیے اے ماہ مدینہ احباب چلیں قبر میں جب مجھ کو سلاکر اک جام مئے عشق کا بندہ کو پلا کر یا شاہ عرب اپنی محبت میں فنا کر یہ حکم ملا روح امیں کو شب معراج جبریل ابھی لامرے پیارے کو بلا کر حاضر در اقدس پہ ہوئے روح معظم اور عرض یہ کی رحمت عالم سے جگا کر حاضر ہے براق اور ہے طالب کا تقاضا ہے حکم کہ لاؤ مرے محبوب کو جاکر دولھا بنے تیار ہوئے صاحب معراج اور لے چلے جبریل سواری کو سجا کر سدرہ پہ تھکے بازوئے جبریل تو آگے رفرف نے انہیں چھوڑ دیا عرش پہ لاکر تنہائی سے خائف ہوئے جب شاہ تو رب نے تسکین دی صدیق کی آواز سنا کر پھرعرش سے پار اپنے قریں ان کو بلایا سب کچھ دیا محبوب کو دیدار دکھا کر محبوب نے کی عرض کہ مولیٰ مری امت تو آج شب نار جہنم سے رہا کر جانِ دو جہاں رحمت عالم پہ ہو قرباں آیا شب معراج غلاموں کو چھڑا کر وہ روز جمیل رضوی کو ہو میسر کچھ نعت پڑھے روضۂ پر نور پہ آکر قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- دل میں ہو میرے جائے محمدﷺ
دل میں ہو میرے جائے محمدﷺ سر میں رہے سودائے محمدﷺ فرش کی زینت رونق جنت باعث خلقت مظہرِوحدت عرش کی عزت پائے محمدﷺ طور پہ پہنچے حضرت موسیٰ چوتھے فلک پر حضرت عیسیٰ عرشِ معلیٰ جائے محمد ﷺ قبلۂ کعبہ روضۂ والا عرش سے اعلیٰ قبر معلیٰ جان و جناں صحرائے محمدﷺ جن و ملائک حور و غلماں سب ہیں نام پر انکے قرباں کون نہیں جو یائے محمد ﷺ حق نے انہیں بیمثل بنایا پڑتا زمیں پر کیوں کر سایہ نور خدا عضائے محمدﷺ جب کہ فرشتے قبر میں آئیں ذکر سوال کا لب پر لائیں میں یہ کہوں شیدائے محمدﷺ نزع میں تھا بیمار محبت یاد جو آئی ان کی صورت برسربالیں آئے محمد ﷺ تاج فترضیٰ سر پر رکھ کر حق نے کہا کہ بروز محشر چاہے جسے بخشائے محمدﷺ قبر سے جس دم سر کو اٹھاؤں ساری مرادیں دل کی پاؤں دیکھوں رخِ زیبائے محمد ﷺ اہل معاصی پائیں خلاصی دفتر بددھو ڈالیں عاصی جوش پہ ہے دریائے محمدﷺ جب گھبرائیں گے عاصی ڈر کر رحمت حق یہ کہے گی بڑھ کر چین کریں شیدائے محمدﷺ خوف ہے گر کچھ روز جزا کا دل میں جما کر نام خدا کا ورد کرو اسمائے محمدﷺ سن کے نبی کا ذکر ولادت دیکھ کے ان کی رفعت و شوکت خاک ہوئے اعدائے محمد ﷺ ہے یہ دعائے جمیل مضطر حشر کے دن اے داور محشر سر ہو مرا اور پائے محمد ﷺ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- ہے یہ جو کچھ بھی جہاں کی رونق
ہے یہ جو کچھ بھی جہاں کی رونق یا نبی سب ہے تمہاری رونق عرش و کرسی ہے تمہیں سے روشن فرش پر بھی ہے تمہاری رونق دیکھیں طیبہ کو تو رضواں کہہ دیں ہم نے دیکھی نہیں ایسی رونق خلد و افلاک مزین ہیں سبھی پر ہے طیبہ کی نرالی رونق مسکرا دیجئے یا شاہ کہ ہو دو جہاں میں ابھی دونی رونق حورو غلماں ملک و جن و بشر ہے یہ سب آپ کے دم کی رونق تم نہیں تھے تو نہیں تھا کچھ بھی تم نہ ہوتے تو نہ ہوتی رونق میں ہوں محبوب خدا کا مداح میری تربت پہ بھی رونق ایک دن چل کے جمیل رضوی دیکھیے ان کی گلی کی رونق قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- مجھ کو پہنچا دے خدا احمد مختار کے پاس
مجھ کو پہنچا دے خدا احمد مختار کے پاس حال دل عرض کروں سید ابرار کے پاس جس کو دیکھو وہ اسی در پہ چلا آتا ہے بھیڑ ہے شاہ و گدا کی در سرکار کے پاس بے طلب جس کو جو چاہیں وہ عطا کرتے ہیں سب خزانے ہیں مرے مالک و مختار کے پاس دولت و فضل و کرم نعمت و جاہ و اقبال کون سی چیز نہیں ہے مرے سرکار کے پاس بادشاہان جہاں دست نگر ہیں ان کے ہاتھ پھیلائے کھڑے رہتے ہیں دربار کے پاس یہ محبت ہے کہ آواز اغثنی سن کر دوڑے آتے ہیں وہ ہر ایک گرفتار کے پاس دل پہ کندہ ہے ترا اسم گرامی شابا زہدو طاعت سے نہیں کچھ بھی گنہگار کے پاس یا خدا حشر ہے یا عید ہے مشتاقوں کی کہ چلے آتے ہیں وہ طالب دیدار کے پاس یارسول عربی میری شفاعت کرنا پیش اعمال ہوں جب واحد قہار کے پاس دیکھ کر روضۂ پرنور کو ایسا تڑپوں دن نکل جائے مرا آپ کی دیوار کے پاس ہے شہید ی کی طرح عرض جمیل رضوی میری تربت بھی بنے آپ کی دیوار کے پاس قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز
اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز ہیں مدینے کے جسے خار عزیز ہوچمن تجھ کو مبارک بلبل مجھ کو طیبہ کا ہے گلزار عزیز اے طبیو نہ کرو میرا علاج مجھ کو ہے عشق کا آزاد عزیز باربار آتے تھے سدرہ سے امیں کہ ہے ان کو در سرکار عزیز کیسی تقدیر کہ اللہ کو ہے امت احمد مختار عزیز نیچری رافضی و وہابی سنیوں کو نہیں زنہار عزیز یہ ہیں سب دشمن اللہ و رسول کیسے رکھے انہیں دیندار عزیز اہلسنت کو ہے جنت مرغوب اور بدمذہبوں کو نار عزیز حور کیا دیکھوں جمیل رضوی مجھ کو ہے شاہ کا دیدار عزیز قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- آنکھوں کا تارا نام محمد
آنکھوں کا تارا نام محمد دل کا اجالا نام محمد اللہ اکبر رب العلا نے ہر شے پہ لکھا نام محمد ہیں یوں تو کثرت سے نام لیکن سب سے ہے پیارا نام محمد دولت جو چاہو دونوں جہاں کی کرلو وظیفہ نام محمد شیدا نہ کیوں ہوں اُس پر مسلماں رب کو ہے پیارا نام محمد اللہ والا دم میں بنا دے اللہ والا نام محمد صل علیٰ کا سہرہ سِجا کر دولھا بنا یا نام محمد نوح و خلیل و موسیٰ و عیسیٰ سب کا ہے آقا نام محمد سارے چمن میں لاکھوں گلوں میں گل ہے ہزارا نام محمد پائیں مرادیں دونوں جہاں میں جس نے پکارا نام محمد مومن کو کیوں ہو خطرہ کہیں پر دل پر ہے کندہ نام محمد رکھو لحد میں جس دم عزیزو مجھ کو سنا نا نامِ محمد پڑھتی درودیں دوڑیں گی حوریں لاشہ جو لےگا نام محمد روز قیامت میزان و پل پر دے گا سہارا نام محمد پوچھے گا مولیٰ لایا ہے کیا کیا میں یہ کہوں گا نام محمد غم کی گھٹائیں چھائی ہیں سر پر کردے اشارہ نام محمد رنج و الم میں ہیں نام لیوا کردے اشارہ نام محمد بیڑا تباہی میں آگیا ہے دے دے سہارا نام محمد زخمی جگرپر مجروح دل پر مرہم لگا جا نام محمد دل میں عداوت خر کی بھر ی ہے نجدی نہ لے گا نام محمد اپنے رضا کے قربان جاؤں جس نے سکھایا نامِ محمد آنکھوں میں آکر دل میں سما کر رنگت رچا جا نام محمد اپنے جمیل رضوی کے دل میں آجا سما جا نام محمد قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری
- ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد
ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد ہر پھول میں خوشبوئے گلستان محمد اللہ ے محبوب کو بے مثل بنایا ممکن ہی نہیں ہو کوئی ہم شان محمد مخلوق کو معلوم ہوکیا ان کی حقیقت رب عزول جانتا ہے شان محمد آسکتا ہے کب ہم سے گنواروں کو ادب وہ جیسا کہ ادب کرتے تھے یاران محمد سینہ ہے وہی جس میں نبی کی ہو محبت ہے آنکھ وہی جو کہ ہے جویان محمد وہ دل ہی نہیں جو نہ جھکے سوئے مدینہ وہ سر ہی نہیں جو نہ ہو قربان محمد اعدا کی شقاوت کہ ہوئے آپ کے منکر اور سنگ وشجر تابع فرمان محمد محبوب خدا حاکم مخلوق الہٰی مخلوق خدا تابع فرمان محمد تفسیر نے لَوْلَاکَ لَمَا کی یہ پکارا وہ کون ہے جس پر نہیں احسان محمد رہتا ہے فلک جس جس کے طوافوں میں شب و روز واللہ وہ ہے گنبد ایوان محمد عشاق سمجھتے ہیں اسے گلشن جنت کہتے ہیں جسے لوگ بیابان محمد چلتا ہے جوزا ئر تو یہ کہتے ہیں فرشتے دیکھو وہ چلا آتا ہے مہمان محمد شیروں پہ شرف رکھتے ہیں دربار کے کتے شاہوں سے بھی بڑھ کرہیں گدایان محمد لاشہ مرا طیبہ کے بیاباں میں پڑا ہو اور روح بنے بلبل بستان محمد کیا پوچھتے ہو مجھ سے نکیرین لحد میں لو دیکھ لو دل چیر کے ارمان محمد ٹکراؤں گا سر تختۂ مرقد سے لحد میں یاد آئے گا جس وقت بیابان محمد کیوں ان کے غلاموں کو ہو ڈر حشرو لحد کا ہاتھوں میں ہیں تھامے ہوئے دامان محمد قیدی کو چھڑا دیتا ہے اک ان کا اشارہ مجرم کو چھپا لیتے ہیں دامان محمد یارب یہ تمنا ہے کہ تاحشر کہیں پر چھوٹے نہ مرے ہاتھ سے دامان محمد پہلے ہی خدا حکم قیامت میں یہ دے گا جنت میں چلے جائیں گدا یان محمد ہم جائیں گے فردوس میں رضواں سے یہ کہہ کر روکو نہ ہمیں ہم ہیں غلامان محمد توصیف و ثنا لکھے جمیل رضوی کیا جب صانع مطلق ہے ثنا خوان محمد قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری