top of page
Naat Academy Naat Lyrics Naat Channel-Naat-Lyrics-Islamic-Poetry-Naat-Education-Sufism.png

نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے

1338 items found for ""

  • کیا لکھوں میں بھلا رسول اللہ

    کیا لکھوں میں بھلا رسول اللہ آپ کا مرتبہ رسول اللہ کوئی دکھانا تو دے زمانے میں آپ سابا عطا رسول اللہ کھلی تفسیر ہے رفعنا کی آپ کا تذکرہ رسول اللہ سارا عالم بنا تمہارے سبب تم ہو سب کی بنا رسول اللہ تم نہ ہوتے تو کچھ نہیں ہوتا تم سے ہیں دوسرا رسول اللہ نہ تو پیدا ہوا نہ ہوگا کبھی آپ سا دوسرا رسول اللہ سب نے تجھ سے سنا کلا خدا تو نے رب سے سنا رسول اللہ وصل حق کے لیے ملا واللہ خوب یہ سلسلہ رسول اللہ میں رضا کا رضا تمہارے ہیں یوں ہوا آپ کا رسول اللہ میں رضا پر فدا رضا تم پر تم حبیب خدا رسول اللہ تم کو پایا خدائے برتر سے تم سے پایا خدا رسول اللہ ماسوے اللہ حق تعالیٰ نے سب تمہیں دے دیا رسول اللہ سگِ در حکم کے خلاف کرے پھر بھی دو تم غذا رسول اللہ سب سلاطین دہر دیتے ہیں تیرے در پر صدا رسول اللہ بادشاہان دہر پر بیٹھا آپ کا دبدبہ رسو ل اللہ دیا بندوں کو تم نے بخشش کا مژدۂ جاں فزا رسول اللہ مظہر ذات حق تمہاری ذات حق کے تم آئینہ رسول اللہ گوہو ظاہر میں تم بشکل بشر پر ہو نورِ خدا رسول اللہ تم مرے بادشاہ بندہ نواز میں تمہارا گدا رسول اللہ سارا عالم تمہارا پر تو ہے تم ہو ظل خدا رسول اللہ سب ہدایت کے آپ کی محتاج آپ ہیں رہنما رسول اللہ قدرت رب کا آئینہ ٹھہرا تیرا ہر معجزہ رسول اللہ انبیا دیتے ہیں خدا کے حضور آپ کا واسطہ رسول اللہ حشر تک تم سے فیض پائیں گے انبیا اولیا رسول اللہ ہم غلاموں پہ ہے تمہارا فضل تم پہ فضل خدا رسول اللہ بو البشر کیا کہ سارے عالم کے تم ہو عقدہ کشا رسول اللہ سب تمہارے حضور فریادی تم حضور خدا رسول اللہ ہاتھ خلقت کا مانگنے کے لیے تیری جانب اٹھا رسول اللہ پاتے شمس وقمر ہیں لیل و نہار آپ ہی سے ضیا رسول اللہ جاں نثاروں کی سجدہ گاہ کہوں یا ترانقش پا رسول اللہ تیرے در پر مروں تو آجائے زندگی کا مزہ یا رسول اللہ خاک سے تیرے آستا نے کی ہر مرض کی دوا رسول اللہ ہے فرشتوں کی آنکھ کا سرمہ آپ کی خاک پا رسول اللہ کلمہ لا الہ الا اللہ تم سے ظاہر ہوا رسول اللہ حق کی توحید کا دو عالم میں تم سے ڈنکا بجا رسول اللہ دین اسلام کلمہ توحید سب کو تم سےملا رسول اللہ تم سے اسلام کی ملی دولت تم سے ایماں ملا رسول اللہ کہوں ایمان سے خدا کی قسم تم ہو ایماں مرا رسول اللہ تم نے بانٹا دیا ہوا رب کا سب تمہیں سے ملا رسول اللہ کیا نظر آئے دل کے اندھوں کو اختیارآپ کا رسول اللہ تم جو چاہوں کرو کہ ہو مختار تم پہ پیارا خدا رسول اللہ تم کو رب نے کیا سمیع و بصیر حاجت عرض کیا رسول اللہ تم ہو واقف تمام غیبوں سے تم سے کیا ہے چھپا رسول اللہ ذرہ ذرہ نہ کیوں ہو تم پہ عیاں رب نہ تم سے چھپا رسول اللہ کیا کروں عرض تم پہ ظاہر ہے حال سب کچھ مرا رسول اللہ ہاں ہمارا بھی بخت چمکا دو تم ہو شمس الضحیٰ رسول اللہ ہے تو ہی قاسم حیات و ممات دلِ مردہ جلا رسول اللہ نور دے قلب و چشم روشن کر میرے بدر الدجیٰ رسول اللہ چشم رحمت کے اک اشارے سے آنکھ والا بنا رسول اللہ جدھر اٹھے نگاہ آئے نظر تم ہو جلوہ نما رسول اللہ ذات اقدس میں اپنی کرکے فنا مرحمت ہو بقا رسول اللہ توہی تو میرے قلب میں بس جائے ایسی دیدے فنا رسول اللہ میرے قلب و دماغ میں مولیٰ اپنی خوشبو بسا رسول اللہ ہم پہ برسا دو فضل کی بارش تم ہو ابر سخا رسو ل اللہ کھول گیسوکہ کہ تیری امت پر برسے نوری گھٹا رسول اللہ اپنی رحمت سے کیجیے للہ سنیوں کا بھلا رسول اللہ رہنمائی کرو کہ مل جائے آپ کا راستہ رسول اللہ پیش رب جس سے ہوں نہ شرمندہ ایسی دیدو حیا رسول اللہ بھردو کشکول میرا رحمت سے تم ہوبحر عطا رسول اللہ المدد! المدد پریشانم فضل برحال ما رسول اللہ بھردو جھولی کہ دیر سے ہے کھڑا آپ کا بے نوا رسول اللہ تم کو قاسم کیا ہے رازق نے تم نے سب کچھ دیا رسول اللہ رزق رب کا ہے تم کھلاتے ہو سارے عالم کو یا رسول اللہ تم ہو مختار جس کو چاہو دو نائب کبریا رسول اللہ تم سوا کون ہے زمانہ میں میرا حاجت روا رسول اللہ بطفیل حسین کردو رہا ہوں اسیربلا رسو ل اللہ کو ن بخشائے گا بروز جزا ہم کو تیر ے سوا رسول اللہ ہے دعا تیرے نام نامی پر ہوا مرا خاتمہ رسو ل اللہ تیری چوکھٹ پہ دم نکل جائے تیرے بندے کا یا رسول اللہ بہر تسکین ہاتھ رکھ دیجیے میرے دل پر ذرا رسول اللہ نزع میں اور گور میں مجھ کو پیاری صورت دکھا رسول اللہ پیش منکر نکیر مجھ کو جواب کردو تلقین یا رسول اللہ پار بیڑا مرا لگا دیجیے آپ ہیں ناخدا رسول اللہ وہ ہے منکر خدائے برحق کا جو ہے منکر ترا رسول اللہ وہ جہنم کا بن گیا کندہ تجھ سے جو پھر گیا رسول اللہ جو ترے دوستوں سے بغض رکھے اس پہ قہر خدا رسول اللہ جو ترے دشمنوں کو سمجھے دوست اس پہ بجلی گرا رسول اللہ جو کہ گنگوہی کی کرے تعریف اس کو اندھا اٹھا رسول اللہ تھانوی کو جو پیشوا جانے اس کو نیچا دکھا رسول اللہ قادیانی کو جو کہے مومن بھیج اس پر بلا رسول ا للہ پیر نیچر کو سمجھے جو مسلم خوک اس کو بنا رسول اللہ ان خبیثوں کو جو کہے کافر اس پہ فضل خدا رسول اللہ ان شیاطیں پہ جو کرے لعنت اس پہ رحم خدا رسول اللہ کاندھویہ وہابیہ کے عدو چین پائیں سدا رسول اللہ میرے احباب اہلسنت سے دور کر ہر بلا رسول اللہ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ

    یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ ان آنکھوں سے دکھلا مجھے صحرائے مدینہ نکلے نہ کبھی دل سے تمنائے مدینہ سر میں رہے یا رب مرے سو دائے مدینہ ہر ذرہ میں ہے نور تجلائے مدینہ ہے مخزن اسرار سراپائے مدینہ ایسا مری نظروں میں سما جائے مدینہ جب آنکھ اٹھاؤں تو نظر آئے مدینہ پھرتے ہیں یہاں ہند میں ہم بے سروساماں طیبہ میں بلالو ہمیں آقا ئے مدینہ اس درجہ ہیں مشتاق زیارت مری آنکھیں دل سے یہ نکلتی ہے صدا ہائے مدینہ یاد آتا ہے جب روضۂ پر نور کا گنبد دل سے یہ نکلتی ہے صدائے مدینہ میں وجد کے عالم میں کروں چاک گریبان آنکھوں کے مرے سامنے جب آئے مدینہ کیوں کر نہ جھلکیں خلق کے دل اس کی طرف کو ہے عرش الہٰی بھی تو جو یائے مدینہ سر عرش کا خم ہے ترے روضے کے مقابل افلاک سے اونچے ہیں مکانہائے مدینہ طیبہ کی زمیں جھاڑتے آتے ہیں ملائک جبریل کے پرفرش معلائے مدینہ قرآن قسم کھاتا نہ اس شہر کی ہرگز گر ہوتا نہ وہ گل چمن آرائے مدینہ سلطان دو عالم کی مرے دلمیں ہے تربت ہوتے ہیں یہ کعبے سے سنخہائے مدینہ کیوں گور کا کھٹکا ہو قیامت کا ہو کیا غم شیدائے مدینہ ہوں میں شیدائے مدینہ کیوں طیبہ کو یثرب کہو ممنوع ہے قطعاً موجود ہیں جب سیکڑوں اسمائے مدینہ جاتے نہیں حج کرکے جو کعبے سے مدینہ مردود شیاطین ہیں اعدائے مدینہ بلوا کے مدینے میں جمیل رضوی کو سگ اپنا بنا لو اسے مولائے مدینہ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • کیوں کر نہ ہو مکے سے سوا شان مدینہ

    کیوں کر نہ ہو مکے سے سوا شان مدینہ وہ جب کہ ہوا مسکن سلطان مدینہ مکے کو شرف ہے تو مدینے کے سبب سے اس واسطے مکہ بھی ہے قربان مدینہ ہوتا ہے فلک کا سرِ تسلیم یہاں خم اللہ رے بلندی تری ایوان مدینہ آتے ہیں سر عجز جھکائے ہوائے لاکھوں شاہانِ جہاں پیش گدایان مدینہ بلبل کبھی بھولے سے نہ لے نام چمن کا دیکھاہی نہیں اس نے گلستان مدینہ لاکھوں نے لگگائے ہیں ترے کوچہ میں بستر تھوڑی سی جگہ ہم کو بھی اے جان مدینہ پہنچادے تو محبوب کے درپر مجھے یا رب لے جاؤں نہ د نیا سے میں ارمانِ مدینہ سمجھوں گا ہوئی عید مبارک مجھے جس دم ہوجائے گا یہ سر مرا قربان مدینہ اترا تی ہے کیوں بادصبا تو مرے آگے دیکھیں گے کبھی ہم بھی گلستانِ مدینہ سردے کے غلامان نبی راہ خدا میں آرام سے سوئے تہِ دامان مدینہ شاہان جہاں کانپتے ہیں نام سے تیرے اللہ یہ صولت تری سلطان مدینہ کیا وصف کروں خوبیِٔ اخلاق کا ان کے بے مثل ہے دنیا میں ہر انسان مدینہ سرسبز کسی کی بھی نہ ہو کشت تمنا برسے نہ اگر خلق پہ نیسان مدینہ مخلوق خداوند ہے سب زیر حکومت ہے حاکم کونین سلیمان مدینہ آرام سے ٹھہراتا ہے زوّار نبی کو گویا کہ یہ چھوٹا ساہےا حسان ِمدینہ پیش آتے ہیں رحمت کے فرشتے بتواضع اللہ کے مہمان ہیں مہمان مدینہ ہوجائے جو سرکار کی رحمت کا اشارہ سگ اپنا بنا ئیں مجھے دربان مدینہ مرنے پہ بھی چھوڑیں گے نہ محبوب کا کوچہ عشاق کی جنت ہے بیابان مدینہ گھبرائیں گے سب مہر قیامت کی تپش سے بے خوف مگر ہوں گے گدایان مدینہ سبطین کی جب حشر میں آئے گی سواری غل ہوگا کہ وہ آتے ہیں خوبان مدینہ ہے عرض جمیل رضوی کا یہ خلاصہ لاشہ ہو مرا اور بیابان مدینہ عشاق یہ کہتے ہیں جمیل رضوی کو ہے نغمہ سرا بلبل بستان مدینہ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • تمہیں نے تو کیا ہم کو مسلماں یا رسول اللہ

    تمہیں نے تو کیا ہم کو مسلماں یا رسول اللہ تمہیں تو ہو ہمارا دین و ایماں یا رسول اللہ نہ بھولے اور نہ بھولو گے قیامت تک غلاموں کو نہ کیوں ہوں اہلسنت تم پہ قرباں یا رسول اللہ فقط یہ آرز و ہے نزع میں مرقد محشر میں کہیں ہم سے نہ چھوٹے تیرا داماں یا رسول اللہ لوار ءلحمد کے نیچے بنے مولیٰ قیامت میں مرا ہر رونگٹا تیرا ثنا خواں یا رسول اللہ ترے حسن و ملاحت پر دو عالم کیوں نہ ہوں قرباں خدائے پاک ہے جب تیرا خواہاں یا رسول اللہ مکان و لامکاں حورو ملک عرش و فلک کرسی تمہارے ہی لیے یہ سب ہے ساماں یارسول اللہ تری تربت کے آگے عرش کا بھی سر خمیدہ ہے بلند افلاک سے ہے تیرا ایواں یا رسول اللہ سلاین زمانہ آستاں پر سر رگڑتے ہیں تمہاری خاک در ہے تاج شاہاں یا رسول اللہ کروروں نعمتوں سے بےطلب ادنی اشارے میں بھرے عالم کے تم نے جیب و داماں یارسول اللہ مریضانِ جہاں کو تم شفا دیتے ہو دم بھرمیں خدا را درد کا ہو میرے درماں یا رسول اللہ میں اک ادنی بھکاری آپ سلطان زمانہ ہیں سلیماں آپ میں مور سلیماں یا رسول اللہ تمہارے نور سے حق نے کیے کون و مکاں ظاہر تمہیں ذرات عالم میں ہوتا باں یارسول اللہ لیا تھا روز میثاق انبیا سے تعالیٰ نے تمہاری پیروی کا عہدو پیماں یا رسول اللہ بنایا ہے خدا نے دونوں عالم کا تجھے حاکم سروں پر لیتے ہیں سب تیرا فرماں یا رسول اللہ تو ہے بندہ خدا ئے پاک کا میں تیرا بندہ ہوں توسط سے ترے ہوں عبدرحمٰن یا رسول اللہ خدا کے بعد افضل جاننا تم کو دو عالم سے یہی تو ہے ہمارا دین و ایماں یا رسول اللہ ترے فضل و کرم سے دور کیا ہے گر میں بنجاؤں تری چوکھٹ کے دربانوں کا درباں یا رسول اللہ صدائے صور سن کر آپ کا پڑھتا ہوا کلمہ میں اٹھوں قبر سے شاداںو خنداں یا رسول اللہ غلاموں کی ہر اک مشکل میں تم امداد کرتے ہو مری بھی مشکلیں ہوجائیں آساں یا رسول اللہ جمیل ِ قادری کی دو جہاں میں لاج رکھ لینا طفیل حضرت احمد رضا خاں یا رسول اللہ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • باغ دو عالم دم سے تمہارےہے گلزار رسول اللہ

    باغ دو عالم دم سے تمہارےہے گلزار رسول اللہ کون و مکاں ہیں رخ سے تمہارے پر انوار رسول اللہ تم ہو حشر کے راج دلارے نور ِالہیٰ عرش کے تارے نیاموری لگا دو کنارے کھیون ہار رسول اللہ مولیٰ تم نے ہمارے غم میں شب بھر روکر کی ہیں آہیں امت پر ہے روز ازل سے کتنا پیار رسول اللہ بھولی بھیڑیں ہم ہیں تمہاری چار و ں طرف ہیں گرگ شکاری کوئی نہیں ہے بچانے والا ہوغم خوار رسول اللہ ہائے نہ کی کچھ ہم نے کمائی لہود لعب میں عمر گنوائی اب جو گھڑی پرسش کی آئی تم ہو یا رسول اللہ چاہو بگاڑو یا کہ سنبھالو چاہو ڈباؤ یا کہ نکالو تم ہو ہمارے مالک و حاکم ہم لاچار رسول اللہ مولیٰ چشم و قلب میں آجا للہ بخت سیہ چمکا جا اجڑ بن ہے ہمارے دل کا کر گلزار رسول اللہ کرکے شفاعت تم بخشاؤدامن ڈھاک کر عیب چھپاؤ حشر میں اپنا کوئی نہیں ہے حامی کار رسول اللہ راہ کٹھن اور دور ہے منزل سر پر عصیاں پاؤں ہیں گھائل ہائے چلیں ہم لے کر کیوں کر یہ انبار رسول اللہ کھول دو گیسو بر سے رحمت دُھل کر عصیاں پاک ہوامت چمکے سیہ بختوں کی قسمت شب ہے تاررسول اللہ ڈوبا ہوا سورج پلٹایا چاند کو ٹکڑے کر کے دکھایا حکم سے تیرے کر سکے کوئی کب انکار رسول اللہ چاہو جسے فردوس میں جادو چاہو جیسے دوزخ میں بھیجو جنت و نار ہیں ملک تمہاری ہو مختار رسول اللہ خود ہی خدا نے تم کو پڑھایا علم نہ تم سے کوئی چھپایا رب نے تمہارے کھولے ہیں تم پر سب اسرار رسول اللہ آج جمیلِ قادری دل سے ذکر اپنے آقا کا کرلے دور کریں بیشک تیرے سب افکار رسول اللہ قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • ہرجگہ ہیں جلوہ گستر دیکھ لو

    ہرجگہ ہیں جلوہ گستر دیکھ لو ہر مکاں ہر دل کے اندر دیکھ لو ان کا جلوہ ہر جگہ موجود ہے چاہو جس دم آنکھ اٹھا کر دیکھ لو عرش و فرش و لامکاں ہی میں نہیں بلکہ ہر ذرہ کے اندر دیکھ لو اس قدر رکھو تصور ہر گھڑی ان کی صورت دل کے اندر دیکھ لو رویت حق کی تمنا ہے اگر شاہ کا روئے منور دیکھ لو چودھویں کا چاند بھی شرمائے گا خاک طیبہ منہ پہ مل کر دیکھ لو خلد آئے گی منانے کےلیے آستاں پر ان کے مرکر دیکھ لو چاہتے ہو گر رہے باقی نشاں آستاں پر ان کے مٹ کر دیکھ لو یوں منادی حشرمیں دیگاندا کشتی امت کا لنگر دیکھ لو پیاس سے باہر زبانیں آگئیں بہرِ حق یا شاہ کو تر دیکھ لو عرش و فرش و لامکاں سب ملک ہیں ایسے ہوتے ہیں تو نگر دیکھ لو عرض حاجت کی ضرورت ہی نہیں حال سب روشن ہے تم پر دیکھ لو ہے پھنسا غم میں جمیلِ قادری رحم گستر بندہ پرور دیکھ لو قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • یارسول اللہ آکر دیکھ لو

    یارسول اللہ آکر دیکھ لو یا مدینے میں بلا کر دیکھ لو سیکڑوں کے دل منور کر دیے اس طرف بھی آنکھ اٹھا کر دیکھ لو کشتۂ دیدار زندہ ہو ابھی جان عیسیٰ لب ہلا کر دیکھ لو کلمہ پڑھتے جی اٹھیں مردے ابھی جانِ عیسیٰ لب ہلا کر دیکھ لو رنج و غم دردو الم کی میرے گرد بھیڑ ہے سرکار آکر دیکھ لو چھیڑے جاتے ہیں مجھے منکر نکیر گور میں تشریف لا کر دیکھ لو میری آنکھوں میں تمہیں ہو جلوہ گر چلمن مزگان اٹھا کر دیکھ لو یہ کبھی انکار کرتے ہی نہیں بینوا ؤ آزماکر دیکھ لو چاہے جو مانگو عطا فرمائیں گے نامرادو ہاتھ اٹھا کر دیکھ لو سیر جنت دیکھنا چاہو اگر روضۂ انور پہ آکر دیکھ لو دو جہاں کی سرفرازی ہو نصیب ان کے آگے سر جھکا کر دیکھ لو طور پر جلوہ جو دیکھا تھا کلیم آج یاں پر وہ اٹھا کر دیکھ لو ان کی رفعت کا پتا ملتا نہیں مہرومہ چکر لگا کر دیکھ لو اس جمیلِ قادری کو بھی حضور اپنے درکا سگ بنا کر دیکھ لو قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • عالم میں کیا ہے جس کی کہ تجھ کو خبر نہیں

    عالم میں کیا ہے جس کی کہ تجھ کو خبر نہیں ذرہ ہے کو نسا تری جس پر نظر نہیں ارض و سما نہیں ہیں کہ شمس و قمر نہیں کس چیز پر حبیب خدا کا اثر نہیں نجدی شقی خبیث لعیں کا یہ قول ہے مخلوق کی تو کیا انہیں اپنی خبر نہیں قائل ہو علم غیب نبی کا وہ کیوں شقی مرتد کے دل میں حب نبی کا اثر نہیں دنیا میں ہو ذلیل تو عقبیٰ میں خوار ہو جو خاک پائے حضرت خیر البشر نہیں انوار کا درہ دہے بزم رسول میں منکر ہے بے بصر اسے آتا نظر نہیں یہ علم غیب ہے کہ رسول کریم نے خبریں وہ دیں کہ جن کی کسی کو خبر نہیں کہتے ہیں جبرئیل بہت میں نے کی تلاش تجھ سا جہان بھر میں کوئی تاجور نہیں معراج میں خدا نے بلایا انہیں جہاں واللہ اس جگہ پہ کسی کا گزر نہیں تقسیم کر رہا ہے تو عالم میں نعمتیں ظاہر میں گوکہ پاس ترے مال و زر نہیں منگتا ہیں ہم رسول کے کیوں دربدر پھریں کیا ہم کو بھیک کے لیے مولیٰ کا در نہیں بیشک رہِ مدینہ میں نجدی کو خوف ہے سنی کو ان کی راہ میں مطلق خطر نہیں اللہ کے حبیب کا دامنِ ہے ہاتھ میں محشر کی سختیوں کا ہمیں کچھ خطر نہیں سن کر جمیلِ قادری تیرا کلامِ نعت بھولیں گے تجھ کو طالب حق عمر بھر نہیں قبالہ ٔ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • کیے کون و مکاں روشن تری تنویر کے قرباں

    کیے کون و مکاں روشن تری تنویر کے قرباں تو پہنچا لا مکاں پیارے تری توقیر کے قرباں رخ و زلفِ نبی کو دیکھ کر کہتا ہے آئینہ عرب کے چاند میں بھی ہوں تری تنویر کے قرباں نبی کی خاک پااکسیر اعظم سے بھی بڑھ کر ہے میں کیوں اے کیمیا گرہوں تیری اکسیرکے قرباں فصیحانِ عرب حیران ہو ہوکر یہ کہتے تھے رسول اللہ کی تقریر پُر تنویر کے قرباں ہزاروں دشمنوں کو ایکدم میں کرلیا بندہ رسول اللہ کے خطبے تری تاثیر کے قرباں ملائک انس وجن کیا جانور بھی ہوگئے شیدا ہوئے سنگ و شجر گویا تری تسخیر کے قرباں عطا کیں نعمتیں دونوں جہاں حق تعالیٰ نے خدا کے نائب مطلق تری جاگیر کے قرباں وطن اپنا کیا طیبہ میں جب محبوب اکرم نے تو مکہ کیوں مدینہ کی نہ ہو تقدیر کے قرباں کروں میں اس قدر یارب رخ مولیٰ کا نظارہ کہ ہوں آنکھیں مری والشمس کی تفسیر کے قرباں مسلمانوں پہ ایسا تو نے دام مکر پھیلایا کہ ہے ابلیس بھی نجدی تری تزدیر کے قرباں وہ شیخ احمد رضا خاں جس نے راہ راست دکھائی جمیلِ قادری کیوں ہو نہ ایسے پیر کے قرباں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • یہ وہ محفل ہے جس میں احمدِ مختار آتے ہیں

    یہ وہ محفل ہے جس میں احمدِ مختار آتے ہیں ملائک لے کے رحمت کے یہاں انوار آتے ہیں زیارت کے لیے بن کر ملک زوار آتے ہیں نبی کو دیکھنے یاں طالبِ دیدار آتے ہیں غلامانِ شہِ دیں بزم میں یوں آتے ہیں جیسے بھکاری بھیک لینے برسردربار آتے ہیں وہ لے جاتے ہیں بخشش کی سند سرکار طیبہ کی لیے رحمت کے خوانوں میں ملک انوار آتے ہیں نگاہ کو رباطن قاصر و مجبور ہے لیکن شہ کون و مکاں ہر دل میں سوسو بار آتے ہیں منافق جانتے ہیں شرک کراس بزم اقدس کو تو خود کیوں شرک کرنے کے یلے مکار آتے ہیں مخالف بے ادب اس ذکر کی رفعت کو کیا سمجھے یہاں پر سر کے بل اہل سنن دین دار آتے ہیں قیامِ محفلِ مولد سے جلتے ہیں بہت منکر مگر مومن پہن کریاں ادب کے ہار آتے ہیں یہ ان کے سبز گنبد پر بخط نور لکھا ہے وہ اچھے ہو کے جاتے ہیں جو یاں بیمار آتے ہیں اٹھے گا شور محشر میں گنہگارو نہ گھبراؤ وہ دیکھو شاہ کھولے گیسوئے خمدار آتے ہیں خریدیں گے جو رحمت کے عوض انبار عصیاں کی خریدار گنہ اب برسربازار آتے ہیں جو کہتے ہیں مصیبت میں اغثنی یا رسول اللہ مدد کر نیکو ان کی سیدابرار آتے ہیں شب تاریک مرقد سے نہ گھبرائے دل مضطر کوئی دم میں نظر وہ چاندسے رخسار آتے ہیں خدا وند ادم آخر یہ عزارئیل فرمائیں جمیلِ قادری ہوشیار ہوسرکار آتے ہیں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • خدا کے پیارے نبی ہمارے رؤف بھی ہیں رحیم بھی ہیں

    خدا کے پیارے نبی ہمارے رؤف بھی ہیں رحیم بھی ہیں رفیع بھی ہیں رسول بھی ہیں مطاع بھی ہیں قسیم بھی ہیں اٹھاتے ہیں تکلیفیں کافروں سے دعا ہدایت ان کی کرتے تمام اوصاف میں ہیں یکتا شکور بھی ہیں حلیم بھی ہیں یہ لادوا ہے مرض ہمارا طبیب کیوں کر کریں گے چارہ علاج میرا کریں گے آقا طبیب بھی ہیں حکیم بھی ہیں نہیں ہے کچھ عرض کی ضرورت کہ ان پہ روشن ہے سب کی حالت رسول اکرم سمیع بھی ہیں بصیر بھی ہیں علیم بھی ہیں انہیں کے در کے ہیں ہم بھکاری انہیں کی یہ نعمتیں ہیں ساری انہیں کے ہیں یہ سلسبیل و کوثر انہیں کے قصر نعیم بھی ہیں وہ عرش کے تاجدار مولیٰ صفت ہے یٰسین ثنا ہے طٰہٰ غنی و معطی ہے نام ان کا عرب کے در یتیم بھی ہیں ہر ایک گل میں ہے رنگ ان کا زبانِ بلبل پہ اُن کا نغمہ ہے سب کی آنکھوں میں نو ر انکا وہ سب کے دلمیں مقیم بھی ہیں عطا کیے ہیں لقب خدا نے ہمارے آقا کو کیسے پیارے امین بھی ہیں مکین بھی ہیں عظیم بھی ہیں میں ان کا بندہ وہ میرے مولیٰ وہ میرے ماک میں ان کا بردہ خدا کے فضل و کرم سے آقا حفیظ بھی ہیں کریم بھی ہیں انہیں کے سر پر ہے تاج عزت انہیں کے باعث ہے ساری خلقت نہ کیوں ہوں مالک وہ عرش حق کے حبیب بھی ہیں کلیم بھی ہیں عفو ہو تم عزیز ہو تم وکیل ہو تم کفیل ہو تم تمہارے بندے ہیں ہم اگر چہ سقیم بھی ہیں اثیم بھی ہیں جمیلِ رضوی قادری کو غم عذاب الیم کیوں ہو مدینے والے ہیں اس کے سر پر مدد پہ غوث عظیم بھی ہیں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

  • ہم رسول مدنی کو نہ خدا جانتے ہیں

    ہم رسول مدنی کو نہ خدا جانتے ہیں اور نہ اللہ تعالیٰ سے جدا جانتے ہیں دونوں عالم تمہیں محبوب خدا جانتے ہیں حق یہ ہے بعد خدا سب سے بڑا جانتے ہیں اپنی ہستی جو ترے درپہ مٹا جانتے ہیں کچھ وہی لطف فنا اور بقا جانتے ہیں نہ ادب اور نہ تری مدح و ثنا جانتے ہیں ہاتھ پھیلائے ترے درپہ سدا جانتے ہیں میرے داتا مرے مولیٰ مجھے ٹکڑا مل جائے بینوا اس کے سوا اور نہ صدا جانتے ہیں وصل و فرقت کا کوئی حال تو ان سے پوچھے تیرے درپر جو تڑپنے کا مزہ جانتے ہیں آنکھوں والوں کو نظر آتے ہیں ان کے جلوے ان کے دیدار کو دیدار خدا جانتے ہیں اصل کو چھوڑ کے کس واسطے شاخیں پکڑیں ہم تو ایمان فقط تیری رضا جانتے ہیں یارسول عربی کیوں نہ رکھیں درد زباں آپ کے نام کو ہم نام خدا جانتے ہیں سر ہے کعبہ کی طرف دل ہے تمہاری جانب ایسے سجدہ کو توعشاق روا جانتے ہیں جان عیسیٰ ترے اعجاز کا کہنا کیا ہے جبکہ بندے ترے مردوں کو جلا جانتے ہیں تیرے زوار کو رہبر کی ضرورت کیا ہے تیری خوشبو سے ترے گھر کا پتا جانتے ہیں کیوں بھٹکتے پھریں سرکار کے بندے دردر بگڑیاں سب کی وہ اک پل میں بنا جانتے ہیں درِاقدس پہ تمہارے جو پڑے رہتے ہیں بڑھکے جنت سے مدینے کی فضا جانتے ہیں قبرو محشر سے ڈریں کس لیے عاصی ان کے جو اشارے سے اسیروں کو کو چھڑا جانتے ہیں حق نے تم کو دیا تم باٹتے ہو عالم میں جو ملا جس کو تمہارا ہی دیا جانتے ہیں بے ادب دشمن دیں محفل میلاد ہے یہ ان کے عشاق ہی کچھ اس کا مزہ جانتے ہیں بے بصر ان کی وجاہت کو بھلا کیا جانے اہل ایمان انہیں شانِ خدا جانتے ہیں عالم الغیب فلا یظھر آیت پڑھ لو تب یہ معلوم ہو تم کو کہ وہ کیا جانتے ہیں عالم الغیب نے ہر غیب سکھایا ان کو ذرہ ذرہ کی خبر شاہ ہدی جانتے ہیں آیۂ علمک ہے مرے دعوےکی دلیل اس کا منکر ہی کہے گا کہ وہ کیا جانتے ہیں سامنےان کے دو عالم ہیں مثالِ کف دست ان کے ارشاد کو ہم حق بخدا جانتے ہیں اولیا کے لیے فرماتے ہیں مولنا روم لوح محفوظ میں جو کچھ ہے لکھا جانتے ہیں ہم یہ کب کہتے ہیں ذاتی ہے علوم سرکار ازازل تابہ ابد سب بعطا جانتے ہیں علم سرکار ہے حادث تو خدا کا ہے قدیم اب نہ کہنا یہ کبھی تم کہ وہ کیا جانتے ہیں اس کو جو شرک بتاتے ہیں وہابی مرتد تو خدا ہی کو وہ ظالم نہ خدا جانتے ہیں دولۃ المکیہ نے ان پہ قیامت توڑی اب وہابی نہ کہیں گے کہ وہ کیا جانتے ہیں مژدۂ نار سنا ان کو جمیل رضوی ذات رحمٰن سے جو ان کو جدا جانتے ہیں قبالۂ بخشش #قبالئہبخشش #مولاناجمیلالرحمنقادری

bottom of page