اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ
اونچوں سے اونچی مری سرکار ہے
اونچوں سے اونچی مری سرکار ہے
اونچوں سے اونچی مری سرکار ہے
نام جن کا احمد مختار ہے
آستان والی کونین پر
دو جہاں جھکتے ہیں کیا دربار ہے
اللہ اللہ میکدے کی ہستیاں
جس کو دیکھو تیرا بادہ خوار ہے
اے طبیب فخر طیبہ آ بھی جا
آخری دم پر ترا بیمار ہے
المدد اے نا خدائے دو جہاں
دونوں عالم کا تو کھیونہار ہے
ہو نیازیؔ پر ذرا لطف و کرم
تیری رحمت کا گرم بازار ہے