اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ
شفیع روزِ محشر اے شہنشاہِ زماں تم ہو
شفیع روزِ محشر اے شہنشاہِ زماں تم ہو
شفیع روزِ محشر اے شہنشاہِ زماں تم ہو
مُقیمِ عرشِ اعلیٰ ہو مَکینِ لامکاں تم ہو
ترے رُتبہ سے بالا مرتبہ کس کا ہے دنیا میں
رفیقِ بیکساں تم ہو اَنیس بیکساں تم ہو
کلیجہ کیوں نہ ٹھنڈا ہو تمہارا نام لینے سے
محمد مصطفیٰ تم ہو حبیبِ دو جہاں تم ہو
یہاں پر میں تڑپتا ہوں تمہارے دردِ فرقت میں
مجھے قسمت پہ ان کی رشک ہے مولیٰ جہاں تم ہو
جو تم سے پھر گیا مولیٰ ٹھکانا ہے کہاں اس کا
خدا بھی مہرباں اس پر کہ جس پر مہرباں تم ہو
چلے گا قافلہ امت کا جب میدانِ محشر کو
نہیں خطرہ ہمیں جب کہ اَمیرِ کارواں تم ہو
حسابِ زندگی درپیش ہوگا جب قیامت میں
مجھے دامن میں ڈھک لینا پناہِ بیکساں تم ہو
تمہارے نام کا سکہ ہے جاری ساری دنیا میں
سلیماں کس طرح کہہ دوں کہ شاہِ دوجہاں تم ہو
ترے در سے کہاں جائے نعیمؔ زار اے مولیٰ
طبیب دردِ دل تم ہو علاجِ دردِ جاں تم ہو