اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ
محبت میں اُن کی مدینے چلا ہوں
محبت میں اُن کی مدینے چلا ہوں
محبت میں اُن کی مدینے چلا ہوں
قسم زندگی کی میں جینے چلا ہوں
کنارے لگائیں گے ان کو وہ خود ہی
میں ارماں کے لے کر سفینے چلا ہوں
ملیں مجھ کو کچھ تارِ انوارِ جلوہ
میں زخمِ غمِ ہجر سینے چلا ہوں
مدینے پہنچ کر ہی کم ہوگی وحشت
کہ جیب و گریباں کو سینے چلا ہوں
ہے گھنگھور چھایا ہوا ابرِ رحمت
مئے عشقِ احمد کو پینے چلا ہوں
بذوقِ عقیدت بجوشِ عقیدت
تری سمت کو اے مدینے چلا ہوں
مُبارک ہو مجھ کو یہ خوابِ عبادت
میں بہزاؔد گویا مدینے چلا ہوں