اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ
ہر درد کا ہوتا ہے درمان مدینے میں
ہر درد کا ہوتا ہے درمان مدینے میں
ہر درد کا ہوتا ہے درمان مدینے میں
خالق کا بھی ہوتا ہے عرفان مدینے میں
خاکِ درِ اقدس پر رکھتی ہے جبیں دُنیا
اِس طرح نکلتے ہیں ارمان مدینے میں
ایماں کی فضائیں ہیں ایماں کی ہوائیں ہیں
ہوتا ہے غرض کامل ایمان مدینے میں
وحدت کی وہاں تابش رحمت کی وہاں بارش
بخشش کا ہماری ہے سامان مدینے میں
یہ میرا عقیدہ ہے یہ دل کا عقیدہ ہے
ہوتی ہے ہر اک مشکل آسان مدینے میں
پھرجاتے ہیں دن اُس کے مل جاتی ہے جاں اس کو
جاتا ہے اگر کوئی بے جان مدینے میں
بہزؔاد گذرتے ہیں یوں زیست کے دن میرے
میں ہند میں رہتا ہوں ہے جان مدینے میں