اسرار حقیقت ہو ہو کر اسرار محمد آتے ہیں
اسرار حقیقت ہو ہو کر اسرار محمد آتے ہیں
اسرار حقیقت ہو ہو کر اسرار محمد آتے ہیں
انوار الٰہی بن بن کر انوار محمد آتے ہیں
کب سحو میں آنے کو محو دیدار محمدؐ آتے ہیں
کیف ابدی میں مستغرق سرشار محمد آتے ہیں
اللہ کے دیوانے بن کر ہشیار محمدؐ آتے ہیں
مستان خدا کی دنیا میں نظر سرشار محمد آتے ہیں
دیدار الٰہی جنت میں موعود ہے لیکن جنت میں
آتے ہیں وہی جو مشتاق دیدار محمدؐ آتے ہیں
ہر بول نبی کا اپنایا ہر بول کو اپنا قول کیا
بھاتے ہیں خدا کو انداز گفتار محمد آتے ہیں
اللہ کی ساری تعریفیں در پردہ نعت محمد ہیں
الحمد کے آئینے میں نظر انوار محمد آتے ہیں
جنت کے در و دیوار مگر آئینہ دار مدینہ ہیں
رہ رہ کے مری آنکھوں میں در و دیوار محمد آتے ہیں
یہ کوئے نبی کے دیوانے خوشبوئے جنت پہچانے
گلزار جناں کی دھن میں سوئے گلزار محمد آتے ہیں
اک تم ہی نہیں بیمار ذہینؔ اس بارگہہ محبوبی میں
اچھے اچھے ہونے کے لیے بیمار محمد آتے ہیں