نعت اکیڈمی
Logo
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ

مومنوں دین کے سردار چلے آتے ہیں

مومنوں دین کے سردار چلے آتے ہیں

مومنو دین کے سردار چلے آتے ہیں

لو وہ دیکھو شہ ابرار چلے آتے ہیں

غیب سے نعت کے اشعار چلے آتے ہیں

مانگتا ایک ہوں دو چار چلے آتے ہیں

حق کے گنجینئہ اسرار چلے آتے ہیں

پئے تحصیل طلبگار چلے آتے ہیں

مئے وحدت سے وہ سرشار چلے آتے ہیں

ناز کرتے ہوئے دلدار چلے آتے ہیں

ترقو کہتے ہیں جبریل امیں خوش ہو کر

دیکھو یہ احمد مختار چلے آتے ہیں

دیکھ کر شاہ کو حوروں نے کہا غلماں سے

غل نہ ہر گز ہو کہ سرکار چلے آتے ہیں

سر جھکائے ہوئے محراب رضا میں اپنا

کشتہ ابروئے خمدار چلے آتے ہیں

جب سمجھتے نہیں تعظیم کا رتبہ منکر

پھر یہاں کس لئے بیکار چلے آتے ہیں

ہوگی بخشش بخدا ایسے سیہ کاروں کی

جو مدینے میں گنہگار چلے آتے ہیں

شربت دید کے طالب مرے عیسی تم سے

مرض ہجر کے بیمار چلے آتے ہیں

شکر خالق کا کہ ہم روز ازل سے بیدم

دام گیسو میں گرفتار چلے آتے ہیں