جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں
جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں سرور دل میں ہو پیدا تو نور آنکھوں میں ہٹادیں آپ اگر رخ سے اک ذرا پردہ چمک نہ جائے ابھی برق طور...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں
ماہ طیبہ نیر بطحا صلی اللہ علیک وسلم
صلی اللہ علیک وسلم صلی اللہ صلی اللہ
ان کو دیکھا تو گیا بھول میں غم کی صورت
ہے تم سے عالم پر ضیا ماہِ عجم مہر عرب
ماہِ تاباں تو ہوا مہرِ عجم ماہِ عرب
میرا گھر غیرت خورشیدِ درخشاں ہوگا
آہ پورا مرے دل کا کبھی ارماں ہوگا
بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا
کون ایسا ہے جسے خیرِ وَریٰ نے نہ دیا
مقبول دعا کرنا منظور ثنا کرنا
چارہ گر ہے دل تو گھائل عشق کی تلوار کا
کن کا حاکم کر دیا اللہ نے سرکار کو
پڑھوں وہ مطلعِ نوری ثنائے مہرِ انور کا
وصف کیا لکھے کوئی اس مہبط انوار کا
گناہ گاروں کا روزِ محشر شفیع خَیْرُالْاَنَام ہوگا
محمد مصطفیٰ نورِ خدا نامِ خدا تم ہو
جو ہو سر کو رَسائی اُن کے دَر تک
ترا ظہور ہوا چشمِ نور کی رونق
وہ اُٹھی دیکھ لو گردِ سواری