اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز
اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز ہیں مدینے کے جسے خار عزیز ہوچمن تجھ کو مبارک بلبل مجھ کو طیبہ کا ہے گلزار عزیز اے طبیو نہ کرو میرا علاج مجھ کو...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز
آنکھوں کا تارا نام محمد
ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد
ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد
روشن ہے دو عالم میں مہ روئے محمد
ذکر حضور پاک ہے میرے لیے غذا ئے روح
عاشقو ں ورد کرو صلی علیٰ آج کی رات
چودھویں کا چاند ہے روئے حبیب
وہ ماہ عرب آج کعبہ میں چمکا
سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان و شوکت کیا کہنا
نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیا
غیر ممکن ہے ثنائے مصطفیٰ
شاہ دو جہاں میں ہے شہرہ تیری رحمت کا
افلاک سے اونچا ہے ایوان محمد کا
شاہ کونین جلوہ نما ہوگیا
بحمداللہ عبداللہ کا نور نظر آیا
کسی کا نہ کوئی جہاں یار ہوگا
جان و دل یارب ہو قربانِ حبیب کبریا
کون ہے وہ جو لکھے رتبۂ اعلیٰ ان کا
ہمارے دل کے آئینہ میں ہے نقشہ محمد کا