یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ
یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ ان آنکھوں سے دکھلا مجھے صحرائے مدینہ نکلے نہ کبھی دل سے تمنائے مدینہ سر میں رہے یا رب مرے سو دائے مدینہ...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ
کیوں کر نہ ہو مکے سے سوا شان مدینہ
تمہیں نے تو کیا ہم کو مسلماں یا رسول اللہ
باغ دو عالم دم سے تمہارےہے گلزار رسول اللہ
ہرجگہ ہیں جلوہ گستر دیکھ لو
یارسول اللہ آکر دیکھ لو
عالم میں کیا ہے جس کی کہ تجھ کو خبر نہیں
کیے کون و مکاں روشن تری تنویر کے قرباں
یہ وہ محفل ہے جس میں احمدِ مختار آتے ہیں
خدا کے پیارے نبی ہمارے رؤف بھی ہیں رحیم بھی ہیں
ہم رسول مدنی کو نہ خدا جانتے ہیں
ہوا ہے جلوہ نما وہ نگار آنکھوں میں
امنگیں جوش پر آئیں ارادے گدگداتے ہیں
میرے مولا میرے سرور رحمۃ للعا لمین
اے شکیب جان مضطر رحمۃ للعا لمین
حق کے محبوب کی ہم مدح و ثنا کرتے ہیں
دل کہتا ہے ہر وقت صفت ان کی لکھا کر
دل میں ہو میرے جائے محمدﷺ
ہے یہ جو کچھ بھی جہاں کی رونق
مجھ کو پہنچا دے خدا احمد مختار کے پاس