سر اُٹھائے ہے شر رسول اللہ
حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں!! استغاثہ بہ حضور سرورِ کائنات صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وصحبہ وبارک وسلم ? فریاد کناں : محمد حسین مشاہد...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
سر اُٹھائے ہے شر رسول اللہ
اعمال کے صدف کو نگینہ ملا ہے آج
مونسِ بے کساں دُرود شریف
ذاتِ والا پہ بار بار درود
ترانۂ درود و سلام
مومن کی عظمتوں کا نگہباں درود پاک • سلمان فریدی مصباحی
میرے آقا مدینے میں مجھے بھی اب بلالیجئے
سہانی رات تھی اور پُرسکوں زمانہ تھا
خدا کے قرب میں جانا حضور جانتے ہیں
حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں
کیا معجزہ ہے عرش پر جانا رسولﷺ کا
Meraj Ki Rattiya Dhoom Ye Thi معراج کی رتیا دھوم یہ تھی
دل کی کلی مرجھائی ، کھِلا جا
ہر موج ہوا زلف پریشانِ محمدﷺ
پُوچھتے کیا ہو عَرش پر یوں گئے مصطفٰے کہ یوں
آج کی رات ضیاؤں کی ہے بارات کی رات
بلغ العلیٰ بکمالہٖ، کشف الدجیٰ بجمالہٖ حسنت جمیع خصالہٖ، صلو علیہ وآلہٖ
قمر کے دو کیے انگلی سے طاقت اس کو کہتے ہیں
وہ سرورِ کشورِ رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے