میں نے اللہ سے طیبہ کی دعا مانگی ہے
میں نے اللہ سے طیبہ کی دعا مانگی ہے گنبدِ خضریٰ کی پر کیف فضا مانگی ہے کاش بن جائے مدینہ بھی ہمارا مسکن اک تڑپتے ہوئے دل کی یہ دوامانگی...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
میں نے اللہ سے طیبہ کی دعا مانگی ہے
کس سے ممکن ہے صفَت حضرت رسول اللہ کی
مدَنی چاند کے جلوؤں میں نہا لیتا ہوں
منور صبح ہوگی روضۂ خیرالوریٰ ہوگا
محشر میں قُربِ داورِ محشر ملا مجھے
قصیدۃ الحجرۃ النبویۃ منظوم ۔علامہ قمرالزماں خاں اعظمی
اے مسلمان! اگر شاہِ اُمَم تیرے ہیں
قرآن کے پاروں میں سرکار چمکتے ہیں
ملتا ہے تیرے در سے زمانے کو فیض عام
شہنشاہِ مدینہ درد و غم سب کے مٹاتے ہیں
ظہورِ اول، ظہورِ آخر، ظہورِ شمس و قمر سے پہلے
مُحّمد ﷺ رحمة لّلعالمین
وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے
وہ ایسے بشر ہیں کہ ہیں سر تا بقدم نور
کرم کا طُور ہے کوہِ عطا محمد ہے
حضور آئے تو نعت اتری
محبت حضورﷺ کی
محمد ہمارے بڑی شان والے
جشنِ ربیع النّور ہے
نہ کیوں آرائشیں کرتا خدا دُنیا کے ساماں میں