آنکھوں میں تصوّر ہے مدینے کی زمیں کا
آنکھوں میں تصور ہے مدینے کی زمیں کا پھولا ہے چمن پیشِ نظر خلدِ بریں کا بیمار شفا پاتے ہیں اُس خاکِ شفا سے بیمار ہوں اُس پاک مدینے کی زمیں...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
آنکھوں میں تصوّر ہے مدینے کی زمیں کا
سر کے بل چاہیے اے اہلِ ولاں یاں آنا
واہ کیا جلوہء اعجاز تھا آنا جانا
جنابِ فخرِ عالم سیّد سرور ہوئے پیدا
ہوئے حضرت محمد مصطفیﷺصلِ علی پیدا
خاتم الانبیا ہوئے پیدا
طفیلِ سرورِ عالم ہوا سارا جہاں پیدا
جس نے مشکل میں کبھی تم کو پکارا ہوگا
زمیں کیا آسماں پر مِرے آقا کی سطوت ہے
جبریلِ امیں شان بشر دیکھ رہے ہیں
نہ سمجھو کہ وہ بس مدینے میں ہیں
ہے کام شریروں کا یہ قمر و جفا کرنا
اے نبی پیار سے جس نے تمہیں دیکھا ہوگا
شجر کا نہ ہجر کا نہ مہہ و خورشید و اختر کا
محمد محمد پکارے چلا جا
لن ترانی
یادِ سرکارِ طیبہ
کیف ساماں ہے
باغِ ارم سے
وہ یوں تشریف لائے