پیار سے تم کو فرشتوں نے جگایا ہوگا
پیار سے تم کو فرشتوں نے جگایا ہوگا اور جنّت کی بہاروں میں سلایا ہوگا تیری ٹھوکر میں جو آیا اسے ٹھوکر نہ لگی کیا گرے گا وہ جسے تو نے...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
پیار سے تم کو فرشتوں نے جگایا ہوگا
مدیح نبوی
اُن کے روضے پہ بہاروں کی وہ زیبائی ہے
ماہِ مبین و خوش ادا صلِ علیٰ محمد
ہے جبیںِ شوق کا بھی دنیا میں اک ٹھکانہ
جمالِ نور کی محفل سے پروانہ نہ جائے گا
زمیں تا چرخِ بریں فرشتے ہر اک نفس کو پکار آئے
جس سے تم روٹھو وہ برگشتۂ دنیا ہو جائے
بہرِ دیدارِ مشتاق ہے ہر نظر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
یا نبی یاد تِری دل سے مرے کیوں جائے
مدیح شاہِ شاہان ہے مرا دیوان اے کافی
بدن تھا آپ کا کان تجلی
کیا صل علی ہمت شاہ عربی ہے
خاتم پیغمبران فریاد ہے
لوائے حمد کا سایا اگر محشر میں سر پر ہے
مرجائیے کافی بتولائے مدینہ
زہے شوکت و غرو جاہِ مدینہ
جناب صاحب لولاک کے تو لا کا
کیا جنابِ شہ ابرار ہے سبحان اللہ
پیدا ہوئے خیر الوریٰ صلو علیہ و آلہٖ