اللہ اللہ کے نبی سے
اللہ اللہ کے نبی سے فریاد ہے نفس کی بدی سے دن بھر کھیلوں میں خاک اڑائی لاج آئی نہ ذرّوں کی ہنسی سے شب بھر سونے ہی سے غرض تھی تاروں نے...
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
اللہ اللہ کے نبی سے
سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ﷺ
رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہ
پُل سے اتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو
حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو
زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کو
چمنِ طیبہ میں سنبل جو سنوارے گیسو
زائرو! پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو
وصفِ رخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس و ضحیٰ کرتے ہیں
وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نقص جہاں نہیں
اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں
وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
یادِ وطن ستم کیا دشتِ حرم سے لائی کیوں
رشکِ قمر ہوں رنگِ رخِ آفتاب ہوں
اُمّتان و سیاہ کاریہا
پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
پاٹ وہ کچھ دَھار یہ کچھ زار ہم