نعت اکیڈمی
Logo
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ

جس کو بغداد کی گلیوں میں مچلتے دیکھا

جس کو بغداد کی گلیوں میں مچلتے دیکھا

جس کو بغداد کی گلیوں میں مچلتے دیکھا

اس کے سر سے غم ایام کو ٹلتے دیکھا

قادری فیض کا چشمہ بھی ابلتے دیکھا

گرنے والوں کو وہاں ہم نے سنبھلتے دیکھا

غوث کے در پہ مقدر کو بدلتے دیکھا

جب کہا کر دو نگاہوں کا اشارہ یا غوث

مل گیا ہم کو مصیبت میں سہارا یا غوث

جگمگا اٹھا مقدر کا ستارہ یا غوث

گھر کے موجوں میں جو اک بار پکارا یا غوث

ہم نے طوفان سے کشتی کو نکلتے دیکھا

جو بھی انسان ہوا غوث کی زلفوں کا اسیر

ساری دنیا میں کہیں ملتی نہیں اس کی نظیر

نام سے ان کے بدل جاتی ہے قسمت کی لکیر

اے مرے غوث پیا دیکھو امیروں کے امیر

ان کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا

غم نہیں کوئی مخالف جو ہمارا ہے فناؔ

غوث کے نام کا ہر وقت سہارا ہے فنا

غم کے دریا سے ہمیں پار اتارا ہے فناؔ

غوث کو جب بھی مصیبت میں پکارا ہے فنا

اپنی ہستی کو وہیں ہم نے سنبھلتے دیکھا