نعت اکیڈمی
Logo
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ وَعَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحٰبِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہ

جھوم رہا ہے چشتی گلشن رنگ فریدی چھائے ہیں

جھوم رہا ہے چشتی گلشن رنگ فریدی چھائے ہیں

جھوم رہا ہے چشتی گلشن رنگ فریدی چھائے ہیں

شاہ مدینہ گنج شکر کو دولہا بنانے آئے ہیں

آؤ فقیرو جھولیاں بھر لو سامنے ہے دربار کرم

خواجہ پیا جی گنج شکر کا صدقہ لٹانے آئے ہیں

سنجر ہو یا کلیر بابا دہلی ہو یا پاک پتن

ہم نے جہاں بھی ہاتھ پسارا تیرے صدقے پائے ہیں

ہم کیا جانے دیر و حرم کو ہم ٹھہرے دیوانے لوگ

ہم تو بابا اس چوکھٹ پر سجدے لٹانے آئے ہیں

اس کی جھولی بھر جاتی ہے جو بھی دامن پھیلائے

خواجہ قطب کے لال نے دیکھو کیسے فیض لٹائے ہیں

ہم پر بھی یا دلبر خواجہ ہو جائے رحمت کی نظر

تیرے کرم نے محتاجوں کے سوئے بھاگ جگائے ہیں

کیوں نہ فناؔ قربان ہو تم پر تو خواجہ کی نسبت ہے

گنج شکر ہر جانب تو نے چشتی رنگ رچائے ہیں