?ثناۓ حضور ﷺ?
(نادر و نایاب قوافی)
جہاں میں تذکرہ ہے جن لبوں کی جگمگاہٹ کا
اجالا ہو مرے دل میں بھی ان کی مسکراہٹ کا
ادب کی اوڑھ کر چادر ، پئےِ تسلیم آتی ہے
نہیں اُس در پہ آوازہ ، ہوا کی سرسراہٹ کا
پلادیتے ہیں جس کو جام وہ چشمِ عنایت سے
نہ اُس کو خوف گِرنے کا نہ خطرہ ، لڑکھڑاہٹ کا
بڑی مُعجِز خرامی سے قدم رکھتے ہیں وہ لیکن
فضا کی مشکباری ، کام کردیتی ہے آہٹ کا
درِ رحمت کے ذروں میں ستارے جھلملاتے ہیں
دلِ بینا سے ہوتا ہے نظارہ ، جِھلملاہٹ کا
عرق اُن کا عروسِ گل کے ہے دامانِ فطرت میں
یہی ہے راز ، گلشن میں کلی کی کِھکھلاہٹ کا
اگر ذوقِ ترنم ہو تو بس اُن کی ثنا گاؤ !
تعلق ، خلد سے ہے نعتِ شہ کی گنگناہٹ کا
گِری احقاقِ حق کی ایسی بجلی اُن کی آمد سے
ابھی تک قصرِ باطل میں ہے عالم ، سنسناہٹ کا
حقیقت نے لگایا وہ تمانچہ ، اُن کے بدگو پر
رہے گا حشر تک احساس اُس کی جَھنجھناہٹ کا
دواۓ توبہ سے وہ آج ہی کر لے علاج اپنا
خلافِ اہلِ حق ، جس کو جنوں ہے بڑبڑاہٹ کا
امیری میں بھی ہم شانِ فقیری رکھتےہیں سیفی
اثر ، دل پر نہیں ہے سیم و زر کی کھنکھناہٹ کا
سیدشاکرحسین سیفی
https://www.facebook.com/NaatAcademyIN/
Naat Lyrics
Https://instagram.com/naatacademy